چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ قومی مفاد میں تحریک انصاف سمیت تمام سیاسی جماعتوں سے مذاکرات ہونے چاہئیں۔
اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ سیاستدانوں کے آپس میں مذاکرات ہونے چاہئیں، اس وقت وزیراعظم شہبازشریف کو سیاسی جماعتوں کے مذاکرات کی سربراہی کرنی چاہیے،وہ اقدام اٹھائیں، اس وقت ٹیم کے کپتان وزیراعظم ہیں ان کو فیصلہ کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کوئی فیصلہ کریں گے تو نیشنل سکیورٹی اور قومی معاملات پر ان کا ساتھ دیں گے، ون پوائنٹ ایجنڈے پر ملک کی سکیورٹی اور تحفظ کیلئے تمام جماعتوں کو اختلافات بھلا کر ایک ہونا ہوگا،پیپلز پارٹی نے ہمیشہ مذاکرات کیے ہیں، ہم نے اپوزیشن میں نوازشریف سے بات کی، چارٹر آف ڈیموکریسی پر دستخط کیے۔
یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان سے پرانی وابستگی ہے، مولانا فضل الرحمان زیرک سیاستدان ہیں، ہم چاہتے ہیں مل کر ملک اور قوم کی خدمت کریں، ہمیں باہمی اختلافات بھلا کر عوام کیلئے کام کرنا ہوگا، عہدے آتے جاتے رہتے ہیں،ملک اور قوم کا خیال رکھیں۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ معاشی ترقی کا انحصارپالیسیوں کے تسلسل میں ہے، ملکی ترقی کیلئے سب کو مل کر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، آپ کسی لیڈر سے اختلاف کرسکتے ہیں پاکستان سے نہیں، مجھ سمیت کسی سے بھی اختلاف کرسکتے ہیں مگر ملک سے کوئی اختلاف نہیں کرسکتا، پاکستان کی فوج اور سکیورٹی فورسز اپنا آج آپ کے مستقبل پر قربان کررہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمسایوں سے گزارش کروں گا پاکستان امن پسند ملک ہے، پاکستان کسی سے لڑنا نہیں چاہتا مگرپاکستان پر کسی قسم کا حملہ ہوا تو قوم مل کر جواب دے گی، پاکستانی عوام چاہتے ہیں ملک پھلے پھولے، ملک کو مضبوط رکھنے کیلئے بنایا ہے ہر قربانی دینے کیلئے تیار ہیں۔
چیئرمین سینیٹ نے مزید کہا کہ نوجوان کسی کے بہکاوے میں نہ آئیں، پاکستان ہے تو آپ کی عزت ہے، پاکستان ایٹمی طاقت ہے، یہاں آئین، عدالتیں اور تمام ادارے موجود ہیں۔