وفاقی حکومت نے بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے سربراہ اختر مینگل کا استعفیٰ منظور نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا، اختر مینگل کے تمام تر مطالبات کو ماننے کے لئے کمیٹی تشکیل کردی گئی۔
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے سربراہ اختر مینگل کو راضی کرنے کے لئے کمیٹی کی تشکیل کر دی ہے ، کمیٹی کی تشکیل کا قیام اعلیٰ حکومتی اشخاص کی ہدایت پر عمل میں لایا گیا ہے،سابق وزیرِ قانون رانا ثناء اللّٰہ وفد کے ہمراہ کچھ دیر بعد پارلیمنٹ لاجز میں اختر مینگل سے ملاقات کریں گے، اختر مینگل کو راضی کرنے کے بعد وزیرِ اعظم شہباز شریف سے ان کی ملاقات کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ اختر مینگل کو راضی کرنے کے لیےجس کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے اس میں سابق رکن قومی اسمبلی اعجاز حسین جھکرانی بھی شامل ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے سربراہ اختر مینگل نے قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا، قومی اسمبلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ میں آج اسمبلی سے استعفیٰ دینے کا اعلان کرتا ہوں، میں اپنے لوگوں کے لیے کچھ نہیں کر سکا اور میں ریاست، صدر، وزیرِ اعظم پر عدم اعتماد کا اعلان کرتا ہوں، میں نےبڑی مدت کے بعد یہ فیصلہ کیاتھا کہ پارلیمنٹ آؤں گااور بلوچستان پر اپنا اٹل فیصلہ سناؤں گا، خیر جو بھی ہو لیکن بلوچستان کے مسئلے پر کارآمد بحث ہونا ضروری ہے۔