مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ اخترمینگل نے مایوس ہوکر استعفی دیا ،انہوں نے کہا کہ پارلیمان میں بات نہیں سنی جاتی، ان کے مؤقف کی تائید کرتا ہوں ۔
مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی 8 ستمبر جلسے کے حوالے سے تیاریاں جاری ہیں، بڑی تعداد میں کارکن پہنچیں گے، وزیراعلیٰ اس حوالے سےملاقاتیں کررہے ہیں، کوئی غیر قانونی حرکت جلسے میں نہیں ہوگی اور اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں گے۔
انہوں نےکہا کہ فارم 47 کی حکومت اگر ہم کہتے ہیں تو اس کے پیچھے وجوہات ہیں، اس وقت کابینہ اراکین کو کرپشن سے بچانے کی قانون سازی کی گئی ہے، پارلیمان میں گزشتہ کئی ماہ میں عوامی فلاح کیلئے کوئی قانون سازی نہیں کی گئی، قانون سازی ان کی کابینہ کے 99فیصد ممبران کو بچانے کیلئے کی گئی ہے۔
مشیر اطلاعات نے کہا کہ یہ آئین کا غیر آئینی استعمال کررہے ہیں،یہ اقدامات ان کے گلے میں پڑیں گے، یہ بعد میں خود پچھتائیں گے کہ انہوں یہ قانون کیوں بنائے، ٓئین کا غیر آئینی استعمال کیا جا رہا ہے، نوازشریف پہلے بھی 100سوٹوں سمیت جدہ بھاگ گئے تھے۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں واضح اصول بتادیا گیا ہے، یہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی کرنے جارہے ہیں، میاں صاحب نے پہلے احتساب کمیشن بنایا اور سیاسی مخالفین کو نشانہ بنایا، اسی طرح کی قانون سازی اب دوبارہ کی جا رہی ہے، سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھانے کے لیے قانون سازی کی جا رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی عوام ان سب حرکتوں کو جانتے ہیں، ان سب حرکتوں پر ہماری نظر ہے، یہ ماضی میں اپنی حرکتوں کی وجہ سے شرمندہ اور خوار ہوئے،آئندہ بھی ہوں گے، ان کو سب کو اپنی چالوں میں ناکامی اور شکست ہوگی۔
رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ اختر مینگل صاحب نے کہا میں استعفیٰ دیتا ہوں، اختر مینگل نے کہا اس پارلیمان میں بات نہیں سنی جاتی، اختر مینگل کی حمایت کرتا ہوں، وہ بلوچستان کے حقوق پر پریشان ہیں، انہوں نے مایوس ہوکر استعفیٰ دیا۔
بیرسٹر سیف نے مزید کہاکہ لاہور میں ماسک لگا کر بیٹھے شخص کو استعفیٰ دینا چاہیے، الیکشن میں یاسمین راشد سے ہار گئے تھے، نوازشریف کو عوام نے نہیں الیکشن کمیشن نے منتخب کیا ہے، نوازشریف کو اختر مینگل سے سبق لیتے ہوئے خود بھی استعفیٰ دینا چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ کسی کیلئے کوئی خطرے کی بات نہیں، جلسے میں کوئی غیر قانونی حرکت نہیں ہوگی ، قانونی و آئینی دائرے کار میں رہتے ہوئے پی ٹی آئی احتجاج ریکارڈ کرائے گی، انہوں نے ہمیں 22اگست کو 8ستمبر کے جلسے کا این او سی دیا تھا۔
مشیر اطلاعات کے پی کاکہنا تھا کہ گورنر کو ابھی تک یقین نہیں وہ گورنر ہے، خود کو یقین دلانے کے لیے گورنرکوئی نا کوئی بیان داغ دیتا ہے، میرٹ پر دیکھا جائے تو اسکی پارٹی میں اس سے زیادہ سینئر اور قربانی دینے والے موجود ہیں، ہمیں مجبوراً اس کی بات کا جواب دینا پڑتا ہے، گورنر کے مطابق وزیراعلیٰ اعتماد کا ووٹ لےتو ہماری تعداد زیادہ ہے۔