لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے رکن غلام محی الدین کی نظر بندی کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس اسجد جاوید گھرال نے غلام محی الدین کی اہلیہ صبا دیوان کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کی جانب سے بیرسٹر میاں علی اشفاق اوررانا معروف ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔
وکیل پنجاب حکومت نے کہا کہ ہم نے درخواست گزار کی درخواست کو پیر کے لیے فکس کیا ہوا ہے تاہم لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کے جواب پر اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آپ کے پاس نظر بندی کے جواز کے طور پر کیا میٹریل ہے؟
لاہور ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کے رہنما ممبر آزاد کشمیر اسمبلی غلام محی الدین کی نظر بندی کو کالعدم قرار دے کر انہیں فورا رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
یاد رہے کہ 17 ستمبر کو لاہور پولیس نے پی ٹی آئی کے رکن آزاد کشمیراسمبلی غلام محی الدین دیوان کو گرفتار کر لیا تھا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ غلام محی الدین دیوان منہاج القران کی میلاد کانفرنس میں شریک تھے، غلام محی الدین کو میلاد کانفرنس میں شرکت سے واپسی پر گرفتار کیا گیا۔
پی ٹی آئی کے مطابق غلام محی الدین اس وقت تمام مقدمات میں ضمانت پر ہیں، غلام محی الدین دیوان کسی بھی کیس میں مطلوب نہیں ہیں۔