عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کیلئے 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکیج کی منظوری دے دی۔
واشنگٹن میں آئی ایم ایف کی ایم ڈی کرسٹلینا جورجیویا کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں پاکستان کا ایجنڈا سر فہرست تھا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کو 30 ستمبر تک 1.1 ارب ڈالر کی پہلی قسط ملنے کا امکان ہے، قرض پروگرام منظوری کے بعد دوسری قسط بھی اسی مالی سال آئے گی، آئی ایم ایف کا قرض 5 فیصد شرح سود سے کم پر ملے گا۔
واضح رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف میں 12 جولائی کو ایکسٹنڈڈ فیسلیٹی قرض پروگرام طے ہوا تھا، قرض منظوری سے پاکستان میں معاشی اور زرمبادلہ کے ذخائر بہتر ہوں گے، پاکستان پر ادائیگیوں کا دباؤ کم ہوگا، معاشی استحکام کیلئے پاکستان کو ٹیکس آمدنی بڑھانا ہوگی۔
قبل ازیں گزشتہ روز سی پیک سیمینار سے ویڈیو لنک پر خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ آئی ایم ایف کے آج ہونے والے بورڈ اجلاس میں 7 ارب ڈالر کا قرض پروگرام منظور ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پالیسی ریٹ کم ہو رہا ہے، سرمایہ کاروں کے اعتماد بھی بڑھ رہا ہے، حکومتی اقدامات سے مہنگائی کی شرح میں کمی آ رہی ہے، مہنگائی اور شرح سود میں بھی کمی ہوئی ہے۔