الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں حالیہ پٹیشن بدنیتی، حقائق کی غلط نمائندگی، بلیک میلنگ اور ہراسانی کے مقاصد کے تحت دائر کی گئی تھی۔
ترجمان الیکشن کمشن کے مطابق آئین کے آرٹیکل 213 کے تحت موجودہ چیف الیکشن کمشنر صاحب کی تقرری مکمل طور پر آئینی اور قانونی تقاضوں کے مطابق ہوئی ہے۔ چیف الیکشن کمشنر 30 نومبر 2019 کو سول سروس سے ریٹائر ہوئے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ معزز عدالتوں نے پہلے بھی اسی طرح کے دو مقدمات میں ایسی درخواستوں کو مسترد کیا ہے، موجودہ چیف الیکشن کمشنر صاحب کی تقرری آئین کے تحت طے کردہ اہلیت اور معیار کے مطابق ہوئی ہے لہٰذا اُس پٹیشن کو سپریم کورٹ نے مسترد کیا تھا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ان فیصلوں سے واضح ہوتا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر صاحب کی تعنیاتی آئین کے مطابق ہے، ان کی تعیناتی کے خلاف دائر کیے گئے مقدمات بے بنیاد اور بدنیتی پر مبنی ہیں۔