خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کا قافلہ موٹروے پر پتھر گڑھ کے مقام پر پہنچ گیا۔
علی امین گنڈا پور کے قافلے کو دو گھنٹے سے زائد برہان انٹرچینج کے قریب پھنسا رہا۔ اب علی امین گنڈپور کا قافلہ موٹروے پر پتھر گڑھ کے مقام پر پہنچ گیا۔
پتھر گڑھ کے مقام پر مکمل اندھیرا ہے اور تمام لائٹس بند ہیں جبکہ پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں جاری ہیں۔
پی ٹی آئی کارکنان جھاڑیوں سے نکل کر پر پولیس پر پتھراؤ کررہے ہیں اور پولیس کی جانب سے شلینگ کی جا رہی ہے۔
اس حوالے سے علی امین گنڈاپور کا کہنا تھاکہ برہان انٹرچینج کے قریب ہمارا قافلہ رکا ہوا ہے ، پرامن سیاسی کارکنوں پر بےتحاشا شیلنگ کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کارکنوں پر فائرنگ بھی کی گئی ہے، شیلنگ اور فائرنگ سے زخمی کارکنوں کو اسپتال منتقل کیا ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ موٹر وے کو کھود کر بند کر دیا گیا ہے لیکن ہر صورت ڈی چوک پہنچیں گے۔
دوسری جانب ڈی چوک سمیت اسلام آباد کے کئی مقامات پر پولیس اور پی ٹی آئی کے کارکنوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں اور پولیس نے ڈی چوک سے 30 سے زائد پی ٹی آئی کارکن گرفتار کرلیے جن میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہنیں علیمہ خان اور عظمیٰ خان بھی شامل ہیں۔