سعودی وزیر سرمایہ کاری کی قیادت میں اعلیٰ سطح کا وفد 3 روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ گیا۔
سعودی وزیر خالد بن عبدالعزیز کے ساتھ 130 سرمایہ کار اسلام آباد پہنچے ہیں۔ وفد میں توانائی، کان کنی، معدنیات، زراعت، بزنس، سیاحت، صنعت اور افرادی قوت سمیت مختلف شعبوں کے حکام اور کمپنیوں کے نمائندے شامل ہیں۔
وفاقی وزراء نے سعودی وفد کو خوش آمدید کہا، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان 2 ارب ڈالر کے معاہدوں کا امکان ہے۔
وفاقی وزیر مصدق ملک نے بتایا ہے کہ انرجی، مائننگ اور پاور سیکٹر میں سعودی عرب کے ساتھ سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ ٹیکسٹائل سیکٹر، سرجیکل انسٹرومنٹ اور فٹ بال مصنوعات کی بڑی مارکیٹ پر ہماری توجہ ہے، پاکستان میں کنسٹرکشن میٹریل بنانے والی کمپنیوں کے لیے راستے کھل رہے ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلے جو سعودی انویسٹمنٹ وفد آیا تھا یہ اس کا تسلسل ہے، پاک سعودی پرائیویٹ اور پبلک سیکٹر میں انویسٹمنٹ آگے بڑھ رہی ہے۔
اس سے قبل وفاقی وزیر پیٹرولیم سینیٹر مصدق ملک کا کہنا تھا کہ سعودی عرب سے 130 لوگوں کا وفد آرہا ہے، سعودی پرائیویٹ سکیٹر کا اتنا بڑا وفد کبھی پہلے نہیں آیا۔
انہوں نے کہا کہ سعودی وفد میں 50 سے زیادہ کمپنیاں، 80 سے زیادہ بزنس مین ہیں، سعودی وفد کی مکمل سہولت کاری کی جارہی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سعوی وزراء بھی بات کریں گے اور اس انویسٹمنٹ کا فریم ورک آپ کے سامنے رکھیں گے، پاکستان اور سعودی عرب 2030 وژن پر ساتھ کام کر رہے ہیں۔