اسلام آباد: 26 ویں آئینی ترامیم پر اتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے مشاورت کا عمل تیز ہوگیا۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے لیے ان کی رہائش گاہ پہنچےجب کہ اس سے پہلے پی ٹی آئی کا وفد بھی مولانا سے ملاقات کرنے پہنچا تھا۔
بلاول بھٹو کی مولانا کی رہائش گاہ پر بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کےسربراہ اختر مینگل سے بھی ملاقات ہوئی۔
مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ آمد سے پہلے بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پیپلز پارٹی کے وفد نے وزیراعظم ہاؤس میں وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی جس میں موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال اور مشاورت کی گئی۔
ادھر ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈاور اور وفاقی وزیر داخلہ مھسن نقوی بھی مولانا فضل الرحمان بھی گھر پہنچ گئے جہاں آئینی ترامیم کے معاملے پر مشاورت کی جائیگی۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہےکہ سیاسی قائدین نے بانی پی ٹی آئی کے مؤقف تک ملاقات میں وقفہ لینے کا فیصلہ کیا ہے، عثمان بادینی کےہمراہ بلاول بھٹو کی مولانا فضل الرحمان کے لان میں چہل قدمی اورگفتگو ہوئی۔
ذرائع نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کے جواب کے بعد مولانا کے ساتھ حکمت عملی طے کی جائے گی۔
واضح رہے کہ آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کا اجلاس آج طلب کیا گیا ہے جس کا وقت دو بار تبدیل کیا جاچکا ہے۔
گزشتہ روز بھی بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان کی ملاقات ہوئی تھی جس میں آئینی ترامیم پر وسیع اتفاق رائے نہیں ہوسکا تھا۔
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری رات گئے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کیلئے ان کی رہائش گاہ پہنچے تھے۔