پاکستان تحریک انصاف کا احتجاج آج ہوگا۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر سے رابطہ کیا لیکن انہوں نے مظاہرے موخر کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج کی کال خان صاحب نے دی وہی کال واپس لے سکتے ہیں، وزیر داخلہ نے نہیں کہا احتجاج موخر کریں تو بات آگے بڑھے گی، ہماری کسی سے ڈیل نہیں، ہر قدم عمران خان کی ہدایات پر لے رہے ہیں جبکہ وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ آج بیلاروس کا وفد آرہا ہے احتجاج کی اجازت نہیں دے سکتے، اسلام آباد ہائیکورٹ کے احکامات پر عمل کرینگے، اسلام آباد شہر کو ہر صورت محفوظ رکھنا ہے۔
وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا ہے یہ لاشیں گرانا چاہتے ہیں، دھرنے اور جلوس کی اجازت نہیں جو آئیگا گرفتار ہوگا، وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ عمران خان کی رہائی تک اسلام آباد میں رہیں گے۔
دوسری جانب وفاقی دارالحکومت کے داخلی اور خارجی راستے سیل کرکے رینجرز، پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے، پی ٹی آئی کے آج اتوار کو ہونےوالے احتجاج کے پیش نظر حکومت نے جگہ جگہ کنٹینرز کھڑے کردیئے، ڈی چوک پر بھی بھاری نفری تعینات ہے، چھاپے گرفتاریاں بھی جاری ہیں، لاہور سمیت کئی شہروں میں سڑکوں پر کنٹینرز لگ گئے۔
ترجمان وزارت داخلہ کا کہنا ہے صرف سیکورٹی خدشات والے علاقوں میں موبائل فون ،انٹر نیٹ بند رہیں گے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر سے رابطہ کرکے انہیں دھرنے یا ریلی کی اجازت نہ دینے سے آگاہ کیا اور انھیں بتایا کہ ہم اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے پابند ہیں، کسی جلوس، دھرنے یا ریلی کی اجازت نہیں دے سکتے۔
وزیرداخلہ نے بیرسٹر گوہر کو بتایا کہ بیلاروس کے صدر کی قیادت میں اعلیٰ سطح کا 80 رکنی وفد آج اسلام آباد آرہاہے جو 27 نومبر تک یہاں اہم دورے پر رہے گا۔بیرسٹر گوہر نے وزیر داخلہ کو بتایا کہ وہ اس حوالے سے پارٹی میں مشاورت کے بعد حتمی رائے سے آگاہ کرینگے۔
محسن نقوی علی الصبح پولیس فورس کا حوصلہ بڑھانے خود پولیس لائنز پہنچ گئے اور خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بیلاروس کے صدر پاکستان کا دورہ کررہے ہیں، اسکے پیش نظر ہم نے اسلام آباد شہر کو ہر صورت محفوظ رکھنا ہے ، اس بار اسلام آباد میں قانون ہاتھ میں لینے والے کسی بھی شخص کو واپس نہیں جانے دینا۔
وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ کوئی شک میں نہ رہے جو احتجاج کیلئے آئیگا وہ گرفتار ہوگا، پی ٹی آئی سے کوئی مذاکرات نہیں ہورہے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئےعطا تارڑ نے کہا جو بھی احتجاج کے لیے آئے گا وہ گرفتار ہوگا شہریوں کے جان و مال، املاک کو نقصان پہنچانے والوں کو نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا، سازشی عناصر کے شناختی کارڈ، پاسپورٹ بلاک کرنے سمیت سخت ایکشن لیا جائیگا،پاکستان کی ترقی کو ڈی ریل کرنے کی سازش ہورہی ہے،9 مئی کے کیسز کا حساب ہونے تک سازشیں بند نہیں ہونگی۔
دانیال چوہدری نے پریس کانفرنس میں کہا کہ بشریٰ بی بی کا سعودی عرب کے حوالے سے بیان کا مقصد سعودیہ عرب کے ساتھ تعلقات خراب کرنا ہے۔ اس سے پہلے امریکا سے تعلقات خراب کرنے کی کوشش کی گئی۔
وزارت داخلہ کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ صرف سکیورٹی کے خدشات والے علاقوں میں موبائل ڈیٹا اور وائی فائی سروس کی بندش کا تعین کیا جائیگا۔ ملک کے باقی حصوں میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس معمول کے مطابق چلتی رہے گی۔ اسلام آباد میں انٹرنیٹ کی رفتار بالکل سست ہوئی جس کی وجہ سے صارفین کو واٹس ایپ کے استعمال سمیت دیگر ایپس تک رسائی میں مشکلات کا سامنا رہا۔
دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے احتجاج مؤخر کرنے کا امکان مسترد کردیا۔ جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر کا کہنا تھاکہ وزیرداخلہ محسن نقوی سے دو بار نہیں ایک بار رابطہ ہوا ہے، ان سے شام 6 بجے تک حتمی جواب دینے کی بات نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے آرڈر میں ہمیں سنا ہی نہیں گیا، اسلام آباد ہائیکورٹ کا یہ فائنل آرڈر نہیں۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ احتجاج کی کال صرف بانی پی ٹی آئی واپس لے سکتے ہیں، سیاسی کمیٹی میں احتجاج مؤخر کرنے سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی، ہم نے ہر قدم بانی پی ٹی آئی کی ہدایات کے مطابق لیا۔ ان کا مزید کہنا تھاکہ وزیرداخلہ محسن نقوی نے احتجاج مؤخر کرنے سے متعلق بات نہیں کی اور انہوں نے ایسی کوئی بات نہیں کی کہ احتجاج مؤخر کریں تو بات آگے بڑھے، بانی پی ٹی آئی تمام کیسز میں ضمانت پر ہیں، ہماری کسی کے ساتھ کوئی ڈیل نہیں، بانی پی ٹی آئی رہا ہوجاتے ہیں مذاکرات تو پھر بھی آگے چلنے ہیں۔
پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ ابھی تک ہماری بات چیت اس سطح پر نہیں کہ اس میں رہائی کا کوئی مطالبہ ہو، افسوس کی بات ہے پاکستان کے 8 موٹرویز بند کیے گئے، ٹرانسپورٹ بند، ہاسٹلز خالی کرا لیے گئے ، اگر ہم نے احتجاج سے یہ سب کچھ حاصل کرنا تھا تو یہ حکومت نے کردیا، لوگوں کا حق ہے کہ پرامن طریقے سے آئیں اور اپنا احتجاج کریں، ہم سے زیادہ لانگ مارچ تو پی ٹی آئی دور میں انھوں نے کیے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ مطالبات کی منظوری کیلئے ہر حد تک جائینگے۔