بشری بی بی اُور سیاست

سیاست سے انکاری بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سیاست کے رنگوں میں رنگ گئی ہیں، نصرت بھٹو،  بیگم نسیم ولی خان اور کلثوم نواز کے بعد بشریٰ بی بی اپنے خاوند کی رہائی کے لیے میدان سیاست کی کھلاڑی بن گئیں۔

پشاور سے اسلام آباد تک پی ٹی آئی کی ریلی میں حصہ لینا بشریٰ بی بی کا سیاسی زندگی کا پہلا سفر بن گیا ہے، عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سیاست الگ تھلگ رہیں، عمران خان کی گرفتاری کے بعد بھی وہ تحریک انصاف کی احتجاجی سیاست کا حصہ نہیں بنیں۔

ضمانت پر رہائی کے بعد وہ پشاور آگئیں، جب عمران خان نے اسلام آباد احتجاج کی فائنل کال دی تو وہ احتجاج کیلیے متحرک ہوگئیں۔

اپنے پہلے ہی اجلاس میں بشریٰ بی بی کا کہنا تھا کہ ان کا سیاست میں آنے کا کوئی ادارہ نہیں وہ مجبورا سامنے آئی ہیں، نہ نہ کرتے کرتے بشریٰ بی بی سیاست کے رنگوں میں رنگ گئی ہیں۔ 

بشریٰ بی بی پہلی خاتون نہیں جو اپنی خاوند کی رہائی کے لیے گھریلو زندگی سے سیاسی میدان آئی ہیں اس سے پہلے بیگم نسیم ولی خان اپنے شوہر خان عبدالولی، نصرت بھٹو ذوالفقار علی بھٹو کے لیے اور کلثوم نواز نواز شریف کی رہائی کے لیے تحریک کا حصہ بنیں۔ 

نواز شریف کو جب گرفتار کیا گیا تو کلثوم نواز بھی مریم نواز کے ہمراہ پشاور میں اقبال ظفر جھگڑا کے گھر آئی تھیں اور انہوں نے خیبر پختونخوا سے نواز شریف کی رہائی کے لیے تحریک کا چلانے کا اعلان کیا تھا۔

بیگم نصرت بھٹو اور بیگم نسیم ولی خان نے انتخابی سیاست بھی کی، لیکن کلثوم نواز صرف نواز شریف کی رہائی تک تحریک کا حصہ رہیں، ابھی بشریٰ بی بی بھی عمران خان کی رہائی کے لیے تحریک کا حصہ بن گئی ہیں۔