اسلام آباد میں احتجاج کی ناکامی پرعلیمہ خان نے کہا کہ ’شام ہوتے ہی مرکزی کنٹینر کا ساؤنڈ سسٹم اور لائٹس کیوں بند کردی گئیں؟
عوام کو ہدایات جاری ہوئی نہ رہنمائی فراہم کی گئی، شیر افضل مروت نے کہا کہ وہ اور علی امین گنڈاپور ڈی چوک جاکر احتجاج کرنے کے حق میں نہیں تھے.
بشریٰ بی بی کی بہن مریم ریاض وٹو کہا بشریٰ بی بی نے دھرنےکامومنٹم بنایا، وہ بانی پی ٹی آئی سےغداری کرکےوہاں سےکبھی نہیں جاتی، مجھے لگتا ہے انہیں زبردستی اغوا کرکے لے جایا گیا ہے
سلمان اکرم راجہ نے دعویٰ کیاریاستی آپریشن میں 20 پی ٹی آئی سپورٹرز جاں بحق ہوئے ہیں، اتوار کا دن پی ٹی آئی کیلئے بدترین دن تھا، جن کی تصاویر آئیں ان سے بیشتر بس تصاویر ہیں، جو کرسکا یا جو نہیں کرسکا سب بتاؤں گا، بتی چوک پر تصاویر بنا کر شوبہ بازی نہیں کرسکتا.
24نومبر کے بعد لاہور سے نکلنا ناممکن تھا، جہاں کچھ لوگ جمع ہوتے لاٹھیاں برسائیں جاتیں، حکومت کیخلاف عدالت جائینگے۔ تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے بشری بی بی پرسوال اٹھا دیا۔
سماجی روابط کی ویب سائٹ ایکس پر انہوں نے کہا کہ ’شام ہوتے ہی مرکزی کنٹینر کا ساؤنڈ سسٹم اور لائٹس کیوں بند کردی گئیں؟
انہوں نے کہا کہ ’ساؤنڈ سسٹم اور روشنی نہ ہونے کے باعث مکمل اندھیرے میں عوام کو ہدایات جاری ہوئیں نہ کوئی رہنمائی فراہم کی گئی۔ ’ہم نے ساری شام کنٹینر پر روشنی اور آواز کے چلانے کی درخواست کی، لیکن ہدایت دینے والے لوگوں کی طرف سے کوئی جواب نہیں آیا۔
پی ٹی آئی بانی عمران خان کی اہلیہ کی بہن مریم ریاض وٹو نے ’بشریٰ عمران خان کہاں ہے‘ کی ٹوئیٹ کردی۔
سماجی روابط کی ویب سائٹ ایکس پر انہوں نے کہا کہ ’میں نے کہا تھا ناں کہ بشریٰ عمران خان پریس کانفرنس نہیں کریں گی، وہ اس لیے کہ وہ اپنی مرضی سے اسلام آباد سے گئیں ہی نہیں۔
مریم ریاض وٹو نے کہا بانی پی ٹی آئی نے دھرنے کو ختم کرنےکاحق کسی کونہیں دیاتھا،بشریٰ بی بی نے ہی مومنٹم بنایا ہوا تھا تو انکو وہاں سےہٹانا ضروری تھا، مجھے لگتا ہے بشریٰ بی بی کوزبردستی اغوا کرکے لے جایا گیا ہے، وہ کےپی میں ہوتی اور خیریت سےہوتی تو ضرور فیملی سےرابطہ کرتی، رات کوگاڑیوں پر فائرنگ کےبعد بشریٰ بی بی سےرابطہ منقطع ہوگیا۔
شیر افضل مروت نے دعویٰ کیا کہ وہ اور علی امین گنڈاپور ڈی چوک جاکر احتجاج کرنے کے حق میں نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ علی امین چاہتے تھے کہ کارکن کلثوم اسپتال سے آگے نہ بڑھیں لیکن پی ٹی آئی کارکن ڈی چوک جانے پر بضد تھے۔ انہوں نے سوال کیا کہ گولیوں کا ان کے پاس کیا علاج ہوسکتا ہے؟
پی ٹی آئی کے رہنما سلمان اکرم راجہ نے دعوی کیا ہے کہ اسلام آباد میں پی ٹی آئی احتجاج کے خلاف ریاستی آپریشن میں 20 پی ٹی آئی سپورٹرز جاں بحق ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس آٹھ کے مکمل کوائف موجود ہیں دیگر کوائف میڈیا کو دے دیئے جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کارکنوں کو سیدھی گولیاں اور شیل مارے گئے۔سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ اس قتل و غارت کے بعد اسلام آباد کے اسپتالوں کو لواحقین کا ریکارڈ نہ دینے کا کہا جارہا ہے۔