کرم کا مسئلہ دہشتگردی نہیں، بعض عناصر 2 مسلکوں کے لوگوں میں نفرتیں پھیلا رہے ہیں، علی امین گنڈاپور

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ ضلع کرم کا مسئلہ دہشتگردی نہیں بلکہ بعض عناصر 2 مسلکوں کے لوگوں میں نفرتیں پھیلا رہے ہیں۔

پیر کو وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کا 18 واں اجلاس ہوا جس میں کرم کے مسلے کے پر امن اور پائیدار حل کے لئے گرینڈ جرگہ تشکیل دے دیا گیا اور بریفنگ میں بتایا گیا کہ کرم میں کچھ عناصر فریقین کے درمیان نفرت پھیلا کر حالات کو خراب کر رہے ہیں، ایسے عناصر کی نشاندہی کرکے انہیں شیڈول فور  میں ڈالا جائے گا۔

بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ لوگوں کے پاس موجود بھاری اسلحہ جمع کیا جائے گا، کرم شاہراہ کو محفوظ بنانے کے لئے مختلف مقامات پر 65 چوکیاں قائم کی جائیں گی، فرنٹئیر کانسٹیبلری کے پلاٹونز کی تعیناتی کے لئے وفاقی حکومت کو مراسلہ ارسال کیا گیا ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ کرم میں مختلف واقعات میں  133 قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع اور 177 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

وزیر اعلیٰ کا خطاب

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ کرم میں بعض عناصر 2 مسلکوں کے لوگوں میں نفرتیں پھیلا رہے ہیں ، مقامی عمائدین ایسے شرپسند عناصر کی نشاندہی میں تعاون کریں، ایسے عناصر دہشتگرد ہیں اور ان کے ساتھ دہشتگردوں جیسا سلوک کیا جائے گا۔

وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ کرم کے مسلئے کو پرامن انداز میں حل کرنے کے لئے زعما پر مشتمل گرینڈ جرگہ جلد ہی علاقے کا دورہ کرے گا اور یہ جرگہ تب تک علاقے میں رہے گا جب تک وہاں مکمل امن قائم نہیں ہوتا۔

علی امین کا کہنا تھا کہ پائیدار امن کے لئے علاقے میں جنگ بندی انتہائی ضروری ہے۔

وزیر اعلیٰ نے ہدایات کیں کہ لوگوں کی آمدورفت کے لیے شاہراہ کو محفوظ بنانے کے لئے تمام ضروری اقدامات کئے جائیں اور علاقے میں ضروری ادویات کی قلت کو دور کرنے کے لئے بذریعہ ہیلی کاپٹر ادویات سپلائی کی جائیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ نقل مکانی کرنے والے افراد کی فوری اور باعزت واپسی یقینی بنائی جائے۔