سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے کسانوں کو آگاہی،تربیت دینے، نئے واٹر کورسز بنانے، اسمارٹ سبسڈیز، سولر لفٹ پمپنگ، لیزر اینڈ لیولنگ دینے،کراپ رپورٹنگ، ایگریکلچر مارکیٹنگ کو بھی ڈیجیٹلائز کرنے کے ساتھ دیگر منصوبے بھی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس سلسلے میں وزیر زراعت سندھ سردار محمد بخش مہر کی صدارت میں سندھ واٹر اینڈ ایگریکلچرل ٹرانسفارمیشن پراجیکٹ کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا، سردار محمد بخش مہر نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے سے نمٹنے کیلیے 9 اضلاع میں کسانوں کو آگاہی، تربیت دینے، نئے واٹر کورسز بنانے، اسمارٹ سبسڈیز، سولر لفٹ پمپنگ، لیزر اینڈ لیولنگ دینے،کراپ رپورٹنگ، ایگریکلچر مارکیٹنگ کو بھی ڈیجیٹلائزیشن کرنے کے ساتھ دیگر منصوبے بھی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سردار محمد بخش مہر کا مزید کہنا تھا کہ کسانوں کو 1 ایک لاکھ ایکڑ پر اسمارٹ سبسڈی اور 14 ہزار 575 خواتین اور مرد ہاریوں کو موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے آگاہی اور تربیت دی جائے گی، جس میں کسانوں کو پانی،یوریا کھاد، زرعی پیداوار بڑھانے اور بیج کے استعمال کرنے سے متعلق ٹریننگ دی جائے گی۔
وزیر زراعت کا کہنا تھا کہ ایک ہزار ایکڑ پر ہاریوں کو دالوں، سبزی، آئل سیڈ اور باغات پر سبسڈیز دی جائیں گی جبکہ کسانوں کو سندھ میں مزید 900 ایکڑ پر ڈرپ ایریگیشن سسٹم لگا کر دیے جائیں گے، سندھ حکومت کسانوں کو جدید زرعی آلات، زرعی بیج اور کھاد خریدنے کے لیے مالی امداد فراہم کررہی ہے۔
جدید زرعی تکنیکوں کو اپنانے سے پیداوار میں اضافہ ہوگا، وزیرزراعت سردار محمد بخش مہر کا کہنا تھا کہ ہمیں کسانوں کی فصلوں کو موسمیاتی تبدیلی سے ہونے والے نقصانات سے بچانے میں مدد کرنا ہوگی، موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات زراعت پر بہت زیادہ محسوس ہورہے ہیں، سندھ میں حالیہ سیلاب اور بارشوں سے متاثرہ کسانوں کو 19 ارب روپے سبسڈی کی رقم دی ہے، وزیرزراعت کا کہنا تھا کہ پانی کے ذخیرے کو بڑھانا،جدید سیراب کاری کے طریقے اپنانا اور پانی کے ضیاع کو روکنا ہوگا۔