آزاد کشمیر میں شٹرڈاؤن ہڑتال، کاروباری مراکز، پبلک ٹرانسپورٹ اور بازار بند

آزاد کشمیر بھر میں پہیہ جام اور شٹر ڈاؤن ہڑتال جاری ہے، جہاں کاروباری مراکز، پبلک ٹرانسپورٹ اور بازار آج صبح سے بند ہیں۔

جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی اپیل آزاد کشمیر میں آج پہیہ جام اور شٹرڈاؤن ہڑتال ہے، جہاں تمام کاروباری مراکز بند ہوگئے۔۔

پبلک ٹرانسپورٹ اور بازار آج صبح سے بند ہیں جبکہ مظفرآباد شہر میں بیکریاں اور ریسٹورنٹ بھی بند ہیں، اس کے علاوہ شہر میں نجی تعلیمی ادارے بھی بند ہیں جبکہ سرکاری تعلیمی اداروں میں طلبا اور طالبات کی حاضری بھی کم ہے۔

دوسری جانب ضلع جہلم ویلی میں بھی پہیہ جام شٹرڈاون ہڑتال جاری ہے، ہٹیاں بالا، چناری چکوٹھی سمیت دیگر مقامات پر بھی بازار نہ کھل سکے۔

یاد رہے کہ ایکشن کمیٹی نے صدراتی آرڈیننس کی منسوخی تک غیر معینہ مدت تک شٹرڈاؤن ہڑتال کی کال دے رکھی ہے۔

حکومت کی ایما پر تاجروں اور ٹرانسپورٹرز کے چند ایک گرپوں نے ہڑتال سے لاتعلقی کا اعلان کردیا جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ چلانے اور دکانیں کھولنے کے معاملہ پر تاجروں اور ٹرانسپورٹرز کے آپس میں تصادم کے امکانات بڑھ گئے۔

حکومت نے ہڑتال کو ناکام بنانے اور حکومتی رٹ قائم رکھنے کے لیے تمام تر تیاریاں مکمل کرلیں، تمام سرکاری ملازمین کو دفتروں میں حاضر ہونے سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں کھلے رکھنے اور اسپتالوں میں عملے کو حاضر رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنما شوکت نواز میر نے شہریوں تاجروں اور ٹرانسپورٹرز سے پہیہ جام اور شٹرڈاون ہڑتال کو کامیاب بنانے کی اپیل کردی۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ ہڑتال آٹے اور بجلی پر سبسڈی کو بحال رکھنے اور شہریوں کو اپنے مطالبات کے لیے احتجاج کرنے اور اظہار رائے کی آزادی کو یقینی بنانے کے لیے ہے۔

حکومت نے سپریم کورٹ کی جانب سے صدارتی آرڈیننس کو معطل کرنے کے حکم جاری ہونے کے بعد جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی پہیہ جام اور شٹرڈاون ہڑتال کی کال کو بلا جواز قرار دیا۔

وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوار الحق نے واضح کیا ہے کہ حکومت آٹے اور بجلی کے بلات پر سبسڈی ختم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔

کابینہ نے پیس فل اسمبلی پبلک آرڈر آرڈیننس پر تحفظات کو دور کرنے کے لیے وسیع البنیاد کمیٹی قائم کرنے کی منظوری بھی دے رکھی ہے۔