اسلام آبادکی انسداد دہشتگری عدالت نے ڈی چوک سے گرفتار 3 کم عمر ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں 10،10 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
اسلام آباد انسداد دہشتگردی عدالت میں جج ابولحسنات زوالقرنین نے ڈی چوک سے گرفتار کم عمر ملزمان کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔
14 سالہ صیام کے وکیل آغا سید فیصل نے موقف اپنایا کہ بچہ 21 اکتوبر کو اپنی والدہ کے ساتھ علاج کے لیے افغانستان سے اسلام آباد آیا تھا، پولیس نے بچے کو شہزاد ٹاؤن سے اٹھاکر تھانہ سیکریٹریٹ میں درج مقدمے میں ڈال دیا۔
پولیس کی جانب سے ریکارڈ پیش نہ کیے جانے پر عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ کب تک ریکارڈ آجائے گا؟ دیگر ضمانتیں بھی لگی ہیں۔
عدالت نے 14 سالہ صیام کی حد تک 10 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کر کے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
دریں اثنا، انسداد دہشت گری عدالت اسلام آباد نے ڈی چوک سے گرفتار 17 سالہ شہزاد خان اور 16 سالہ سمندر خان کی ضمانتیں بھی منظور کرلیں۔
وکیل ولی خان نے عدالت کو بتایا کہ دونوں بچوں کو گھر سے اٹھا کر پولیس نے تھانہ سیکریٹریٹ کے مقدمہ میں ڈال دیا، عدالت نے 10،10 ہزار روپے مچلکوں پر ضمانتیں منظور کر کے رہا کرنے کا حکم دے دی۔