سینیٹ نے نیشنل فارنزک ایجنسی کے قیام کا بل متفقہ طور پر منظور کر لیا ہے۔
بل کے تحت ریسرچ، فارنزک، اور ڈیجیٹل فارنزک کے شعبے قائم کیے جائیں گے، جن میں ڈیجیٹل فارنزک کا شعبہ قومی سکیورٹی کے معاملات میں اہم معاونت فراہم کرے گا۔
نیشنل فارنزک ایجنسی وفاق، صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سمیت تمام فارنزک ایجنسیوں کو اپنی خدمات فراہم کرے گی۔ یہ ایجنسی لیبز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی سروسز فراہم کرے گی۔
ایجنسی ڈیجیٹل فارنزک مواد کو محفوظ رکھے گی اور بطور ماہر عدالت میں پیش ہو گی۔ نیشنل فارنزک ایجنسی کا ڈائریکٹر جنرل دوہری شہریت کا حامل نہیں ہو گا۔
ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کے چیئرپرسن کا عہدہ ڈویژن کے سیکرٹری کے پاس ہوگا، اور بورڈ میں اسلام آباد کے آئی جی، نیکٹا کے نیشنل کوآرڈینیٹر، اور نیشنل پولیس بیورو کے ڈی جی بھی شامل ہوں گے۔