لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبے میں تجاوزات کے خاتمے کا ایک ہفتے کے اندر ہدف مقرر کر دیا ہے۔
وزیر اعلیٰ کی زیر صدارت ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں سرگودھا، خوشاب، بھکر اور میانوالی کے ڈپٹی کمشنرز نے اپنی رپورٹس پیش کیں۔ مریم نواز نے ڈپٹی کمشنرز کو کرپشن کے خلاف سخت اقدامات اٹھانے اور سسٹم کی اصلاحات کرنے کی ہدایت دی۔
انہوں نے پنجاب کے ہر شہر میں سرکاری اراضی پر اربن فاریسٹ بنانے کی ہدایت بھی دی، اور "نو ٹو پلاسٹک" مہم کو کامیاب بنانے کی کوششوں کی اہمیت پر زور دیا۔ اس کے علاوہ، صوبے میں میرج ایکٹ کی خلاف ورزی پر سخت ایکشن لینے کی ہدایت کی گئی۔
پنجاب بھر میں پالتو کتوں کو کالر پہنانا لازمی قرار دیا گیا ہے، اور اس کی خلاف ورزی کرنے والوں پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ ساتھ ہی، پالتو کتوں کی ویکسی نیشن اور رجسٹریشن کا نظام بھی نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سڑکوں پر بائیک لینز مختص کرنے اور چھوٹی دیواروں سے بائیک لینز کو الگ کرنے کی ہدایت دی گئی۔ بائیک سواروں کے لیے ہیلمٹ، بیک لائٹ اور انڈیکیٹر کے استعمال کو بھی لازمی قرار دیا گیا۔
وزیر اعلیٰ نے اسکولوں کے قریب بچوں کے لیے زبیرا کراسنگ بنانے، خیمہ بستیاں متبادل جگہوں پر منتقل کرنے اور سنگل لائن ریڑھی بازاروں کی پابندی کو یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی۔ ان کا کہنا تھا کہ صرف منظور شدہ جگہوں پر ہی ریڑھیاں نظر آنی چاہئیں۔
مریم نواز نے بس اسٹینڈز کی صفائی، پنکھے، صاف پانی کی فراہمی اور بہتر نشستوں کی فراہمی کے بارے میں بھی ہدایات دیں، اور کہا کہ پنجاب کے ہر شہر کے بس اسٹاپ اور لاری اڈوں کو ماڈل بنایا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ نے اسپتالوں کے ایم ایس کی کارکردگی کی نگرانی ڈپٹی کمشنرز اور ایڈمنسٹریٹو افسران کے حوالے کر دی اور سرگودھا میں جامع صفائی مہم شروع کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے پنجاب میں کھاد کی فراہمی کنٹرول ریٹ پر یقینی بنانے پر ٹیم کی تعریف بھی کی۔
مریم نواز نے کہا کہ پنجاب کے ہر شہر میں گورننس کی ایکسی لینس نظر آنی چاہیے، اور ڈی سی کو نئے مکانوں کی مانیٹرنگ کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر شہر میں واٹر فلٹریشن پلانٹس کا مکمل طور پر فعال ہونا ضروری ہے۔
انہوں نے جعلی ادویات کے کاروبار کے خلاف سخت کارروائی کرنے اور اوور ہیڈ بریجز کے نیچے سبز بیلٹس بنانے کی ہدایت دی۔ ساتھ ہی، منشیات کے عادی افراد کے خلاف بھی اقدامات کرنے کی بات کی۔