وائلڈ پولیو وائرس ٹائپ (ون) کے کیسز میں مسلسل اضافہ: پولیو کا ایک اور کیس رپورٹ، مجموعی کیسز کی تعداد 64 ہوگئی

پاکستان میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آیا ہے جس کے بعد رواں سال ملک بھر میں پولیو سے متاثرہ افراد کی تعداد 64 ہوگئی ہے۔

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ میں پولیو کے خاتمے کے لیے قائم ریجنل ریفرنس لیبارٹری کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ گزشتہ روز جیکب آباد سے ایک نیا کیس رپورٹ ہوا ہے۔

یاد رہے کہ 13 دسمبر کو بھی سندھ کے ضلع جیکب آباد اور سکھر سے ایک، ایک بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی، رواں برس سکھر سے رپورٹ ہونے والا یہ پہلا کیس تھا، تاہم جیکب آباد میں اب تک 4 بچے اس مرض سے متاثر ہو چکے ہیں۔

پاکستان رواں سال وائلڈ پولیو وائرس ٹائپ (ون) کے کیسز میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، اور سال 2023 میں اب تک 64 کیسز ریکارڈ ہوچکے ہیں جب کہ سال ختم ہونے میں اب بھی 11 دن باقی ہیں۔

قومی ادارہ صحت کے مطابق رواں برس رپورٹ ہونے والے کیسز میں سب سے زیادہ 26 کا تعلق بلوچستان سے ہے جب کہ خیبرپختونخوا سے 18، سندھ سے 17 اور پنجاب، اسلام آباد سے ایک، ایک کیس رپورٹ ہوا۔

ریجنل ریفرنس لیبارٹری حکام نے والدین کو مشورہ دیا کہ وہ 5 سال سے کم عمر کے بچوں کو اس وائرس سے محفوظ رکھنے کے لئے حفاظتی ٹیکوں کو یقینی بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کے 143 اضلاع میں 44 ملین سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کی بڑے پیمانے پر مہم جاری ہے لہذا بچوں کو محفوظ رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ والدین اپنے بچوں کو ویکسینیشن کے لیے آگے لائیں۔

واضح رہے کہ چند روز قبل وزارت صحت کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ رواں برس رپورٹ ہونے والے پولیو کیسز میں 60 فیصد بچوں کو روٹین امیونائزیشن کی کوئی ویکسین نہیں لگی، جس کی وجہ سے بچوں میں مرض کی شدت دیکھنے میں آئی۔