زندگی کی مدت میں 11 سال تک اضافہ کرنا چاہتے ہیں تو ایک عام عادت آج ہی اپنالیں

موجودہ عہد کی مصروفیات میں جسمانی طور پر زیادہ متحرک رہنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔

مگر جسمانی طور پر کچھ وقت تک سرگرم رہنے سے زندگی کی مدت میں کم از کم 5 سال کا اضافہ کیا جا سکتا ہے۔

یہ بات آسٹریلیا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

گریفتھ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ درمیانی عمر کے افراد اگر چہل قدمی کو عادت بنالیں تو ان کی اوسط عمر میں اضافہ ہوتا ہے۔

اس تحقیق میں 40 سال یا اس سے زائد عمر کے 36 ہزار سے زائد افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔

ان افراد کی جسمانی سرگرمیوں کا ڈیٹا 2003 سے 2006 کے درمیان ہونے والے ایک سروے کے دوران اکٹھا کیا گیا تھا۔

تحقیق میں دیکھا گیا کہ جسمانی سرگرمیوں کے دورانیے سے زندگی کی مدت میں کس حد تک کمی یا اضافہ ہوا۔

محققین نے معتدل سے سخت ورزشوں کی تمام اقسام کے دورانیے کو چہل قدمی کرنے کے دورانیے میں تبدیل کیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ اگر درمیانی عمر کا کوئی فرد کچھ وقت تک چہل قدمی کرے تو اس کی اوسط عمر میں 5.3 سال کا اضافہ ہو جاتا ہے۔

اسی طرح بہت زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے والے افراد جسمانی طور پر بہت زیادہ متحرک ہو جائیں تو اوسط عمر میں 11 سال تک کا اضافہ ہو جاتا ہے۔

متعدد تحقیقی رپورٹس میں جسمانی سرگرمیوں اور لمبی عمر کے درمیان تعلق کو دریافت کیا گیا۔

اس نئی تحقیق پر کام بھی 2019 کی ایک تحقیق سے متاثر ہوکر کیا گیا تھا جس میں دریافت کیا گیا تھا کہ جسمانی طور پر زیادہ سرگرم رہنے والے افراد میں قبل از وقت موت کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔

نئی تحقیق میں شامل ماہرین نے بتایا کہ جسمانی سرگرمیوں اور قبل از وقت موت کے درمیان تعلق بہت زیادہ ٹھوس ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ روزانہ 49 منٹ تک چہل قدمی کرنے سے اوسط عمر میں 5 سال کا اضافہ ہوتا ہے، اسی طرح 111 منٹ تک چہل قدمی سے اس مدت میں 11 سال تک اضافہ ہو جاتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج برٹش جرنل آف اسپورٹس میڈیسن میں شائع ہوئے۔