گندگی اور آلودگی، شہریوں کی صحت پر منفی اثرات

کوڑا کرکٹ کو ٹھکانے لگانے کے ناقص انتظامات صحتِ عامہ، ماحولیاتی تحفظ اور شہری زندگی پر سنگین اثرات مرتب کر رہے ہیں۔

کھلا کچرا مکھیوں، مچھروں، چوہوں اور دیگر کیڑوں کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے، جو ڈینگی، ملیریا، ہیضہ اور ٹائیفائیڈ جیسی بیماریوں کے پھیلاؤ کا سبب بنتے ہیں۔ ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ ہو رہا ہے، کیونکہ پلاسٹک اور دیگر فضلہ جلانے سے زہریلی گیسیں خارج ہوتی ہیں، جن میں ڈائی آکسنز، فیورانز اور کاربن مونو آکسائیڈ شامل ہیں، جو پھیپھڑوں اور دل کے امراض پیدا کر سکتی ہیں۔

کوڑے کے ڈھیروں سے نکلنے والی بدبو اور زہریلی گیسیں دمہ، کھانسی اور برونکائٹس جیسی سانس کی بیماریوں کا باعث بنتی ہیں، جبکہ مستقل گندگی میں رہنے والے افراد ڈپریشن، ذہنی دباؤ اور بے بسی جیسے نفسیاتی مسائل کا شکار ہو رہے ہیں۔

ماہرین کے مطابق، بلدیاتی قوانین کا سخت نفاذ، عوامی آگاہی، ری سائیکلنگ، کمپوسٹنگ، جدید کوڑا اٹھانے کے نظام اور شہری شراکت داری سے اس بحران پر قابو پایا جا سکتا ہے۔