کینسر دنیا بھر میں ایک جان لیوا بیماری کے طور پر جانی جاتی ہے، جو ہر سال لاکھوں افراد کی جان لے لیتی ہے۔ اب ایک حالیہ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کینسر کے تیزی سے پھیلنے کی ایک اہم وجہ موٹاپا ہے، خاص طور پر جوان افراد میں۔
تحقیقات کے مطابق، موٹاپے کے شکار افراد میں آنتوں اور معدے کے کینسر کا خطرہ نمایاں طور پر زیادہ ہوتا ہے۔ جرنل جاما نیٹ ورک اوپن میں شائع شدہ تحقیق کے مطابق، مردوں میں موٹاپا آنتوں کے کینسر کا خطرہ 25 فیصد تک بڑھا دیتا ہے، خاص طور پر جب چربی پیٹ اور کمر کے گرد جمع ہو۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق، 1975 سے 2023 تک دنیا بھر میں موٹاپے میں تین گنا اضافہ ہوا، اور اب 65 کروڑ سے زائد افراد اس کا شکار ہیں۔ ایک اور تحقیق کے مطابق، موٹاپے سے آنتوں کے کینسر کا خطرہ 30 سے 50 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق، اضافی چربی جسم میں ایسی پروٹینز پیدا کرتی ہے جو سوزش بڑھاتی ہیں، اور انسولین کے عمل میں خلل ڈالتی ہیں، جس سے کینسر کی رسولی بڑھنے کے امکانات پیدا ہوتے ہیں۔
ایک اور تحقیق، جو نیچر ریویوز مائیکرو بائیو لوجی میں شائع ہوئی، بتاتی ہے کہ غذا کا بیکٹیریا پر اثر ہوتا ہے اور صحت بخش غذا جیسے پھل، سبزیاں، اور کم چکنائی والی خوراک نہ صرف دل، آنتوں اور ذیابیطس جیسے امراض سے بچاتی ہے بلکہ کینسر سے تحفظ بھی فراہم کرتی ہے۔