حالیہ برسوں میں دنیا بھر میں الٹرا پراسیس غذاؤں کا استعمال بڑھا ہے اور ان غذاؤں کے صحت پر اثرات کے بارے میں مختلف تحقیقی کام ہو رہے ہیں۔
الٹرا پراسیس غذائیں وہ غذائیں ہوتی ہیں جو تیاری کے دوران کئی مراحل میں پراسیس کی جاتی ہیں اور ان میں نمک، چینی اور دیگر مصنوعی اجزاء کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جبکہ صحت کے لیے مفید غذائی اجزاء جیسے فائبر کی مقدار بہت کم ہوتی ہے۔
ایسی غذاؤں میں ڈبل روٹی، فاسٹ فوڈ، مٹھائیاں، ٹافیاں، کیک، نمکین اشیاء، بریکفاسٹ سیریلز، چکن اور فش نگٹس، انسٹنٹ نوڈلز، میٹھے مشروبات اور سوڈا وغیرہ شامل ہیں۔
یہ غذائیں متعدد دائمی بیماریوں جیسے امراض قلب، کینسر اور دیگر سے جڑی ہوئی ہیں، اور اب نئی تحقیق میں ان کا ایک اور نقصان سامنے آیا ہے۔
آسٹریلیا کی موناش یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ الٹرا پراسیس غذاؤں کا زیادہ استعمال انسان کو قبل از وقت بڑھاپے کا شکار بنا سکتا ہے۔ تحقیق کے مطابق، یہ غذائیں حیاتیاتی عمر میں اضافے کی رفتار کو تیز کر دیتی ہیں۔
یاد رہے کہ ہر انسان کی عمر کا تعین تاریخ پیدائش (کرونیکل ایج) سے کیا جاتا ہے، لیکن طبی لحاظ سے حیاتیاتی عمر (بائیولوجیکل ایج) بھی ہوتی ہے، جو جسمانی اور ذہنی افعال کی بنیاد پر ہوتی ہے۔ جینز، طرز زندگی اور دیگر عوامل اس حیاتیاتی عمر پر اثرانداز ہوتے ہیں، اور جتنی زیادہ یہ عمر ہوگی، بیماریوں کا خطرہ بھی اتنا بڑھ جائے گا۔
اس تحقیق میں 20 سے 79 سال کے 16,000 سے زائد افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا تھا۔ تحقیق میں الٹرا پراسیس غذاؤں کے استعمال اور حیاتیاتی عمر کے بڑھنے کے درمیان واضح تعلق پایا گیا۔
تحقیق کے مطابق، الٹرا پراسیس غذاؤں کی مقدار میں ہر 10 فیصد اضافے سے حیاتیاتی عمر اور کرونیکل ایج میں 2.4 ماہ کا فرق آ جاتا ہے۔ جو افراد روزانہ کی 68 سے 100 فیصد کیلوریز الٹرا پراسیس غذاؤں سے حاصل کرتے ہیں، ان کی حیاتیاتی عمر تقریباً ایک سال زیادہ ہو جاتی ہے۔
محققین نے بتایا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ ہمیں پراسیس غذاؤں کا کم سے کم استعمال کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان غذاؤں کا زیادہ استعمال حیاتیاتی عمر میں اضافہ کرتا ہے، جس سے قبل از وقت موت کا خطرہ 2 فیصد تک اور دائمی بیماریوں کا خطرہ 0.2 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
محققین نے یہ بھی وضاحت کی کہ اگر آپ کی روزانہ کی 2,000 کیلوریز میں سے 200 کیلوریز الٹرا پراسیس غذاؤں سے آ رہی ہوں، تو یہ آپ کی حیاتیاتی عمر میں اضافے کا باعث بنتی ہیں۔ ایک چاکلیٹ بار یا سوڈا اتنی کیلوریز فراہم کر سکتا ہے۔
اس تحقیق میں بتایا گیا کہ جن افراد کا الٹرا پراسیس غذاؤں کا استعمال زیادہ ہوتا ہے، وہ حیاتیاتی طور پر زیادہ بوڑھے ہوتے ہیں۔ اس سے پہلے بھی کی جانے والی تحقیق میں الٹرا پراسیس غذاؤں کو قبل از وقت بڑھاپے کی وجہ قرار دیا گیا ہے۔ ان غذاؤں سے ڈی این اے پر منفی اثرات پڑتے ہیں، جسمانی کمزوری بڑھتی ہے اور دماغی تنزلی اور ڈیمینشیا کے خطرات بھی بڑھ جاتے ہیں۔
یہ تحقیق جرنل ایج اینڈ ایجنگ میں شائع ہوئی ہے۔