کالعدم ٹی ٹی پی پاکستان میں لوگوں کو شہید کررہی ہے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ افغانساتان سے کالعدم ٹی ٹی پی پاکستان میں لوگوں کو شہید کررہی ہے، ایک طرف بات چیت کے لیے تیارہوں اور دوسری طرف ٹی ٹی پی کو کھلی چھوٹ ہو تو یہ ممکن نہیں ہے۔

کابینہ اجلاس میں گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کی سرحد پار سے پالیسی نہیں چل سکتی۔ علاوہ ازیں وزیراعظم نے کابینہ کے اجلاس میں بینظیر بھٹو کو خراج عقیدت پیش کیا۔

بےنظیر بھٹو کو خراج عقیدت

وزیراعظم نے 27 دسمبر 2007 کو محترمہ بےنظیر بھٹو کی شہادت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک جرات مند اور دلیر خاتون تھیں۔

میثاق جمہوریت

وزیراعظم نے یاد دلایا کہ بےنظیر بھٹو اور نواز شریف کے درمیان لندن میں میثاق جمہوریت پر دستخط ہوئے، جس کی دوسری جماعتوں نے بھی حمایت کی۔

انہوں نے اسے ایک مشہور دستاویز قرار دیتے ہوئے کہا کہ شہید بےنظیر بھٹو کی جمہوریت کے لیے بےپناہ خدمات ہیں اور ان کی قربانی ہم سب کے لیے ایک مثال ہے۔

پاراچنار میں ادویات کی قلت

وزیراعظم نے پاراچنار میں ادویات کی قلت کے حوالے سے کہا کہ وفاقی حکومت نے فوری طور پر ادویات کی کھیپ بھجوائی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ مریضوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے دوسرے شہروں میں منتقل کیا گیا۔

سیکیورٹی صورتحال

وزیراعظم نے سیکیورٹی فورسز کی بہادری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ دہشت گردوں کے خلاف نبردآزما ہیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ گزشتہ روز ایک میجر دہشت گردوں کے خلاف آپریشن میں شہید ہوا۔

پاکستان اور افغانستان کے تعلقات

وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان ہمارا ہمسایہ ہے اور ہزاروں کلومیٹر سرحد مشترک ہے۔ انہوں نے خواہش ظاہر کی کہ افغانستان کے ساتھ پاکستان کے تعلقات بہتر ہوں اور تعاون بڑھایا جائے۔ بدقسمتی سے، انہوں نے کہا کہ افغان سرزمین دہشت گردی کے لیے استعمال ہو رہی ہے، اور پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات کے لیے پیغام دیا۔

کالعدم ٹی ٹی پی کے خلاف کارروائی

وزیراعظم نے کہا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کی کارروائیاں پاکستان کی سالمیت کے لیے خطرہ ہیں اور ان کے دہشت گرد بےپناہ لوگوں کو شہید کرتے ہیں۔ انہوں نے افغان حکام سے نوٹس لینے اور ٹھوس حکمت عملی اپنانے کا مطالبہ کیا۔

آئی سی سی ایونٹس

وزیراعظم نے خوشخبری دی کہ آئی سی سی کے ایونٹس پاکستان میں ہونے جا رہے ہیں اور اس کے لیے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کرکٹ ایونٹ عوام کی دلجوئی کے لیے ایک اچھا موقع ہے۔

وزیر اعظم کا گھریلو صارفین کو گیس سپلائی میں کمی کی شکایات پر نوٹس

اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے گھریلو صارفین کی جانب سے ملک میں گیس سپلائی میں کمی کی شکایات پر نوٹس لیتے ہوئے ہنگامی اجلاس کیا۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نے ہدایت کی کہ گیس کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنایا جائے اور گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

انہوں نے سسٹم کی ساخت میں اصلاحات لانے کی ہدایت بھی کی۔ دوران اجلاس انہیں بریفنگ دی گئی کہ سسٹم میں سرپلس آر ایل این جی موجود ہے، جس کی وجہ سے گیس لوڈ مینجمنٹ میں پچھلے سال کی نسبت بہتری آئی ہے۔

بریفنگ کے مطابق گیس لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ پچھلے سال کی نسبت کم ہوا ہے، گھریلو صارفین کو صبح 5 بجے سے رات 10 بجے تک گیس فراہم کی جا رہی ہے، پاور سیکٹر کو بھی گیس کی ڈیمانڈ کے مطابق فراہم کی جا رہی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کو دوران بریفنگ بتایا گیا کہ صارفین کی شکایات کے حوالے سے ایس این جی پی ایل اور ایس ایس جی سی کے آن لائن ڈیش بورڈز فعال ہیں، ایس این جی پی ایل کی شکایات کو حل کرنے کی شرح 93 فیصد جبکہ ایس ایس جی سی کی شرح 79 فیصد ہے۔

بریفنگ میں کہا گیا کہ ملک کی تمام گیس فیلڈز فعال ہیں۔