جون میں پہلے پانڈا بانڈ کا اجراء، چین سے مالیاتی رشتہ مستحکم، 200 ملین ڈالر آمدنی کا ہدف، سی پیک تیارہے: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب

پاکستان جون 2025 میں اپنے پہلے پانڈا بانڈز جاری کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، جس سے چین کے ساتھ مالی تعلقات کو مستحکم ہونگے۔ 

چین کی کیپیٹل مارکیٹس میں جاری کیے جانے والے یوان بانڈز کا ہدف 200ملین ڈالر اکٹھا کرنا، پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر کو متنوع بنانا، اور چینی سرمایہ کاروں کو راغب کرنا ہے۔

توقع ہے کہ پانڈا بانڈ کے اجرا سے چینی سرمایہ کار راغب ہوں گے۔سی پیک 2.0 صنعتی اور تکنیکی ترقی کو فروغ دینے کے لیے تیارہے ۔

ہانگ کانگ فورم میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مشترکہ منصوبوں اور اسٹاک لسٹنگز پر زوردیا ۔ 

ہانگ کانگ کے ٹی وی بی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا، "ہم یہ یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ دنیا کی دوسری سب سے بڑی اور گہری کیپیٹل مارکیٹ میں ہماری موجودگی ہو۔" 

انہوں نے مزید کہا کہ وہ پر امید ہیں کہ ان کا نیا "برآمدات پر مبنی" ماڈل ملکی معیشت کو سہارا دینے میں مدد دے گا۔ 

یہ بانڈز اس وقت جاری کیے جا رہے ہیں جب پاکستان اور چین کے سفارتی تعلقات کی 75ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔ پانڈا بانڈز، جو عام طور پر غیر چینی ادارے چین کے سرمایہ کاروں تک رسائی کے لیے جاری کرتے ہیں، توقع ہے کہ یہ پاکستان کی امریکی ڈالر پر انحصار کم کرنے اور بیرونی فنڈز کے نئے ذرائع پیدا کرنے کی کوششوں میں معاون ہوں گے۔

 پاکستان کو حالیہ برسوں میں شدید معاشی مشکلات کا سامنا رہا ہے۔ 2023 کے وسط میں مہنگائی کی شرح 38 فیصد کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی اور ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا۔ 

مارچ 2024 سے، حکومت نے آئی ایم ایف کے پروگرام کے تحت اصلاحات نافذ کیں جنہوں نے دسمبر 2024 تک مہنگائی کو 4.1 فیصد تک کم کر دیا۔ تاہم، پاکستان کو اب بھی قرض کی بلند سطح کا سامنا ہے۔ اورنگزیب نے امید ظاہر کی کہ پاک چین اقتصادی راہداری (CPEC) کے دوسرے مرحلے کا معیشت کو مستحکم کرنے میں کلیدی کردار ہوگا۔ 

سی پیک، جو چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کا ایک اہم پروگرام ہے، پہلے ہی پاکستان بھر میں بنیادی ڈھانچے اور توانائی کے منصوبوں میں نمایاں سرمایہ کاری دیکھ چکا ہے۔ سی پیک 2.0 سے صنعتی اور تکنیکی ترقی کو فروغ دینے کی توقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مزید چینی کمپنیوں کو راغب کرنے اور پاکستان میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ"ہم معیشت کی بنیاد کو بنیادی طور پر تبدیل کرنے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں تاکہ مارکیٹ پر مبنی ایف ڈی آئی پاکستان میں آئے، کیونکہ یہی وہ چیز ہے جو ہمارے ملک کی ʼادائیگیوں کے توازنʼ کی صورتحال میں استحکام فراہم کرے گی،" ہانگ کانگ میں دو روزہ ایشین فنانشل فورم کے دوران اورنگزیب نے چیف ایگزیکٹو جان لی سے ملاقات کی تاکہ دونوں خطوں کے درمیان مالی تعاون کو بہتر بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔