امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تیل اور گیس پر 18 فروری سے ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کر دیا۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اسٹیل ، المونیم اور تانبے پر بھی ٹیرف لاگو ہوگا۔ہمارے ساتھ کینیڈا کا رویہ اچھا نہیں رہا ،ٹیرف کےنفاذ پر کینیڈا، میکسیکو اور چین کچھ نہیں کرسکتے، یورپی یونین پر بھی ٹیرف نافذ کریں گے۔
امریکی صدر نے یہ بھی کہاکہ اردن اور مصر غزہ متاثرین کو قبول کر لیں گے ۔روسی صدر سےبات کریں گے، کچھ اہم اقدامات کیلیے پُرامید ہیں۔ روس کے ساتھ سنجیدہ بات چیت چل رہی ہے۔پاناما کینال کو دوبارہ حاصل کریں گے۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے وائٹ ہاؤس کی جانب سے یکم فروری سے میکسیکو اورکینیڈا پر 25 اور چین پر 10 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا جا چکا ہے۔
وائٹ ہاؤس کا کہنا تھا کہ یکم فروری سے میکسیکو اور کینیڈا سے امریکا برآمد کیے جانے والے سامان پر 25 فیصد جبکہ چین سے امریکا بھیجے جانے والے سامان پر 10 فیصد ڈیوٹی کا اطلاق ہوگا۔
ٹیرف عائد ہونے سے تیل کی قیمتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری نے بریفنگ میں کہا کہ امریکی صدرنےابھی تک یورپی یونین کےخلاف ٹیرف نافذ کرنےسے متعلق حتمی فیصلہ نہیں کیا۔
اس کے علاوہ پریس سیکرٹری نے بتایا کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو منگل کو امریکا کا دورہ کریں گے، اسرائیلی وزیراعظم امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات بھی کریں۔
اس سے قبل کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا تھا کہ امریکا نے ٹیرف لگایا تو کینیڈا فوری اور زبردست جواب دے گا، ہم ایسا نہیں کرنا چاہتے لیکن ایسے اقدام کا فوری جواب دیں گے۔
واضح رہے کہ ٹیرف ایک ایسا ٹیکس یا محصول ہوتا ہے جو حکومت کسی ملک میں درآمد یا برآمد ہونے والی اشیاء پر لگاتی ہے۔ اس کا بنیادی مقصد ملکی معیشت اور مقامی صنعتوں کا تحفظ، تجارتی خسارہ کم کرنا اور حکومت کے لیے آمدنی پیدا کرنا ہوتا ہے۔