بہت کم لوگوں کو پتہ ہوگا کہ معروف برطانوی جاسوس فوجی افسر جو تاریخ کی کتابوں میں لارنس آف عریبیہ Lawrence of Arabiaکے نام سے یاد کیا جاتا ہے 1928 اور 1929 ء میں میران شاہ شمالی وزیرستان کے ہواہی اڈے پر رائل ائر فورس برطانیہ کے ایک اہلکار کی حیثیت سے بھی خفیہ ڈیوٹی پر تعنیات رہ چکا تھا اور بعد میں اسے افغانستان کے بادشاہ امان اللہ خان کا سازش کے ذریعے دھڑن تختہ کرنے کے لئے فرنگیوں نے کابل بھی بھجوایا تھا اس سے پیشتر لارنس آف عریبیا مکہ کے گورنر شریف حسین کا ایک سازش کے ذریعے تختہ الٹا نے کا مشن کامیابی سے سرانجام دے چکا تھا‘ ٹانک سے وانا جنوبی وزیرستان جاتے وقت راستے میں جنڈولہ کے مقام پر ساؤتھ وزیرستان سکاؤٹس کے قلعے میں ایک وزیٹرز بک visitors book پڑی ہوئی ہے جس میں لارنس آف عریبیا کے اپنے ہاتھ سے لکھے ہوئے چند الفاظ محفوظ ہیں جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ وہ شمالی وزیرستان کے علاوہ جنوبی وزیرستان کے بھی دورے کرتا تھا‘بالفاظ دیگر وہ سارے وزیرستان میں متحرک تھا‘ اس فرنگی کو لارنس آف عریبیہ اس لئے کہا جاتا ہے کہ اس نے ایک سازش کے ذریعے کہ جس میں اس کا نہایت متحرک کردار تھا اس وقت کے مکہ کے گورنر شریف حسین کو ترکوں کی سلطنت عثمانیہ کے خلاف اکسا کر بغاوت کرنے پر مجبور کیا تھا‘کیا ہی اچھا ہوتا اگر اس موضوع پر پاکستان ٹیلی وژن یا نجی سیکٹر میں کام کرنے والا کوئی ٹی وی چینل ایک دستاویزی فلم بنا ڈالتا جس کی نہ صرف پاکستان میں بڑی مانگ ہوتی بلکہ دیگر ممالک خصوصاً برطانیہ میں اسے بے حد پذ یرائی ملتی کیونکہ لارنس آف عریبیہ نے برطانیہ کے کہنے پر وہ سازشیں کیں جو تاج برطانیہ کے سیاسی مفادات کا حصہ تھیں۔اردو یا پشتو زبان میں اس جاسوس پر ایک فیچر فلم بھی تخلیق کی جا سکتی ہے‘ انگریزی زبان میں لارنس آف عریبیہ ہر چند برس پہلے ایک فلم بنی ضرور ہے‘ پر پاکستان میں اگر کوئی فلمساز اس پر فلم بنائے تو وہ شمالی اور جنوبی وزیرستان میں ان جگہوں پر جا کر شوٹنگ کر سکتا ہے کہ جہاں جہاں لارنس آ ف عریبیہ نے وقت گزارا اور اس طرح وہ فلم میں حقیقت کا رنگ بھر سکتا ہے‘مثال کے طور پر مرزا غالب پر کئی فلمیں بنیں پر جس فلم میں نصیرالدین شاہ نے مرزاغالب کا کام کیا اس کی بات ہی کچھ اور تھی کیونکہ اس کی شوٹنگ اس مکان میں ہوئی جس میں مرزا غالب کا قیام ہوا کرتا تھا۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو جو تادم تحریر امریکہ کی یاترا پر ہیں نے واشنگٹن میں اپنے قیام کو گزشتہ ہفتے کے دن تین دنوں کے واسطے مزید بڑھا دیا اس دوران ٹرمپ کے اس بیان پر سیاسی حلقوں میں کافی لے دے ہو رہی ہے جس میں انہوں نے غزہ کو دوبارہ آ باد کر کے اپنانے کا عندیہ دیا ہے کالم کا اختتام ہم اس لطیفے سے کرتے ہیں۔اگلے روز جنوبی افریقہ کی ایک عدالت کے جج کے سامنے جب ایک ملزم جو کار کو 200میل فی گھنٹے کی تیز رفتاری میں چلانے کے جرم میں ملوث تھا کو پیش کیا گیا اور عدالت نے اسے اس جرم میں جرمانہ ادا کرنے کی سزا سنائی تو اس نے یہ کہہ کر جرمانہ ادا کرنے سے انکار کر دیا کہ میں ہر کام تیزی سے کرتا ہوں میں کھاتا بھی تیز ہوں‘میں واک بھی تیز کرتا‘ میں سوتا بھی تیز ہوں‘ میں پڑھتا بھی تیز ہوں جس پر جج نے اسے کہا دیکھتے ہیں اب تم چھ ماہ جیل کی سزاکتنی تیزی سے گزارتے ہو ؟۔
اشتہار
مقبول خبریں
لارنس آف عریبیہ اور میرانشاہ
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
نہ تیری دوستی اچھی نہ دشمنی اچھی
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
غزہ جنگ بندی پھر کھٹائی میں
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
چین امریکہ کی ھٹ لسٹ پر ھے
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
تاریخ کی درستگی ضروری ہے
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
مٹے نامیوں کے نشاں کیسے کیسے
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
امیگریشن پر پابندی
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
پشاور کی تاریخی فصیل کی حالت
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
وہ پشاور کہاں کھو گیا ہے؟
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سوچنے کی باتیں
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ