انسانی اسمگلنگ اور بیرون ملک بھیک مانگنے پر 3 سے 10 سال قید: سینٹ سے بل منظور

سینٹ نے انسانی سمگلنگ کی روک تھام، بیرون ملک بھیک مانگنے اور نوعمر لڑکیوں کو جسم فروشی کیلئے بیرون ملک بھجوانے میں ملوث افراد کو سخت سزائیں دینے سے متعلق بلز منظور کر لئے۔

شیری رحمان کی زیر صدارت سینٹ میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے تینوں بلز پیش کئے، جنہیں ایوان نے متفقہ طور پر منظور کر لیا ، کسی رکن نے مخالفت نہیں کی۔

بل پیش کرنے سے قبل وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ غیر قانونی تارکین وطن لے جانے والی کشتیوں کے مسلسل حادثات ہو رہے ہیں جبکہ پاکستان سے عمرہ زائرین کی آڑ میں بھکاری بیرون ملک جا کر ملک کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں، بل پیش کرنے کا مقصد ان جرائم میں ملوث افراد کو سخت سزائیں دینا ہے۔

تارکین وطن کی اسمگلنگ کی روک تھام سے متعلق ترمیمی بل 2025 ، دوسرا بل روک تھام ٹریفیکنگ ان پرسنز ترمیمی بل 2025 اور تیسرا ایمیگریشن آرڈنینس 1979 میں مزید ترمیم کا بل کے تحت ان جرائم میں ملوث افراد کو 3 سے 10 سال قید و جرمانے کی سزائیں دی جائیںگی جبکہ بیرون ملک بھیک منگوانے میں ملوث سرغنہ کو سخت سزا ملے گی۔

اسکے علاوہ، مالیاتی بل اور انکم ٹیکس ترمیمی بل 2025 بھی سینیٹ میں پیش کیا گیا جس پر تجاویز پیر تک طلب کر لی گئیں، فنانس کمیٹی تجاویز پر 10 روز میں رپورٹ پیش کرے گی پھر سفارشات قومی اسمبلی بھجوائی جائیں گی۔

سینیٹ میں پر امن جلسے کے حوالے سے قائد حزب اختلاف شبلی فراز کی پیش کردہ قرارداد بھی منظور کر لی گئی، قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ پر امن جلسہ پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کا حق ہے، ملک میں کہیں بھی پر امن جلسہ ہو تو اجازت دی جانی چاہیے۔

وزیر قانون نے کہا کہ ہم صوبائی حکومت کو مجبور نہیں کر سکتے، مسودہ آئین اور قانون سے مشروط کیا جائے جبکہ قرارداد کا متن مناسب بنایا جائے جس پر سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ اس پر ہاؤس کی رائے لے لیں۔