اکتوبر 1946ء میں پنڈت جواہر لعل نہرو نے سابقہ فاٹا کے اپنے دورے سے ہی یہ اندازہ لگا لیا تھا کہ ان کی پارٹی کی وہاں کم از کمدال نہیں گل سکتی کیونکہ بھلے وہ میران شاہ تھا یا رزمک واناتھا یا لنڈیکوتل‘جہاں جہاں بھی وہ گئے قبائلیوں نے ان کے ساتھ ہونے والی اپنی گفت و شنید میں ان کے خلاف اپنی نفرت کا بر ملا اظہار کر دیا تھا‘اس ملک کی سیاست میں ایک دور ایسا بھی گزراہے کہ جب یہ فیشن بن گیا تھا کہ چنگے بھلے ٹھیک ٹھاک عوام کی دادرسی کرنے والے انتظام میں سب ڈویژنوں کو بغیر کسی ٹھوس وجہ کے سستی سیاسی شہرت حاصل کرنے کے لئے ضلع کا درجہ دیا جانے لگا خیبر پختونخوا میں پانچ ایسے سب ڈویژن تھے کہ جو انتظامی لحاظ سے بڑی اہمیت کے حامل تھے اور جہاں پر ہر حکومت اپنی سول سروس کے قابل ترین افسران کو بطور اسسٹنٹ کمشنر تعینات کرتی تھی اورتو اور کچھ عرصے پہلے تک ہر حکومت کسی بھی ٹرائبل ایریا میں پولیٹکل ایجنٹ اور ضلع میں ڈپٹی کمشنر تعینات کرتے وقت یہ ضرور دیکھا کرتی تھی کہ جس کو یہ مناصب سونپے جا رہے ہیں کیا انہوں نے نچلی سطح پر کم از کم دو جگہوں پر بطور اے پی اے اور اے سی کام کیا ہے اور ان کی عمومی شہرت کیسی ہے؟ اسی طرح کمشنر لگاتے وقت یہ دیکھا جاتا تھا کہ جس کو یہ منصب دیا جا رہا ہے کیا اس نے کم از کم ضلعی سطح پر دو جگہ بطور ڈی سی یا پی اے کام بھی کیا ہے کہ نہیں؟ ملک میں گڈ گورننس کا بیڑہ غرق اسی بات کی وجہ سے ہوا ہے کہ اب اہم انتظامی آسامیوں پر تعیناتی سیاسی بنیادوں پر ہوتی ہے‘ماضی میں یہ مداخلت محدود تھی۔ اس ملک میں کئی شہر ایسے ہیں کہ جن کو ان کے ڈپٹی کمشنرز نے اپنی محنت شاقہ سے پلاننگ کر کے تعمیر کیا اور وہ پھر ان کے ناموں سے ہی یاد کئے جانے لگے‘جیسا کہ جیکب آباد‘جس کو اس کے ڈپٹی کمشنر جیکب نے بسایا‘یا کیمل پور جس کو کیمل نامی ڈپٹی کمشنر نے تعمیر کروایا۔لائل پور کا نقشہ بنانے والے ڈی سی کا نام تھا لائل ‘سو وہ شہر اس کے نام سے یاد کیا جانے لگا‘ اسی طرح بلوچستان کے شہر فورٹ سنڈیمن کا نام ڈپٹی کمشنر سنڈیمن کے نام پر پڑ گیا‘اب ذکر ہو جائے فرانس اور انگلستان کے درمیان پرانی عداوت کا‘یہ بات تو طے ہے کہ فرانس کا ایک سابق حکمران نپولین بہت بڑا فوجی جرنیل اور قابل سیاسی لیڈر بھی تھا وہ اپنے آپ کو غریبوں کا بادشاہ بھی کہتا تھا وہ موت سے پہلے ایک لمبے عرصے تک انگلستان کی قید میں بھی رہا تھا اور تاریخ دان لکھتے ہیں کہ اسے جو اشیائے خوردنی دی جاتیں ان می زہر مکس کیا جاتا جس سے اس کا نظام ہضم اتنا خراب ہوا کہ وہ موت کی وادی میں چلا گیا چونکہ وہ فرانس کے عام آدمی کے دل میں رہتا تھا اس لئے فرانسیسی فرنگیوں کو اس کے قتل کا ذمہ وار ٹھہرا کر ان کو قابل نفرت سمجھتے ہیں‘ انگلستان اور فرانس گو کہ ہمسایہ ملک ہیں پر فرانسیسی فرنگیوں سے اس قدر ضد کرتے ہیں کہ وہ انگریزی زبان کو اچھا خاصا سمجھتے ہوئے بھی کسی سیاح کو انگریزی زبان میں اس کے کسی سوال کا جواب دینے سے گریز کرتے ہیں اور اس کی وجہ یہ ہے کہ انگریزوں نے فرانسیسیوں کو واٹرلو میں شکست دے کر نپولین کی حکومت کا خاتمہ کیا تھا فرانسیسیوں کی نفسیات پر اس وجہ سے جو زخم لگا ہے وہ ابھی تک مندمل نہیں ہوا ہے‘ ایک مرتبہ جب ایک فرانسیسی نے طنزیہ یہ کہا کہ انگریزی زبان انگلستان کی زبان ہے جو دکانداروں کا وطن ہے تو جواب میں انگلستان کے ایک سابق وزیراعظم چرچل نے کہا تھا فرانسیسی زبان محض فہرست طعام کی زبان کے سوا اور کیا ہے۔ ان جملہ ہائے معترضہ کے بعد آئیے ذرا بعض سنجیدہ قومی اور عالمی امور پر ایک نظر ڈال لی جائے واقفان حال کا کہنا ہے کہ اگر ایک طرف امریکی لاہور میں اسلامی ممالک کے سربراہان کی کانفرنس کا انعقاد کرانے پر زیڈ اے بھٹو سے نالاں تھے تو دوسری طرف اسرائیل کے خلاف جنگ میں شام اور مصر کو پاک فضائیہ کے طیاروں اور پائلٹوں کو فراہمی پر بھی خفا تھے اور ایران افغانستان اور پاکستان کی کنفیڈریشن بنانے کی ان کی سوچ سے بھی اتفاق نہیں کرتے تھے اور یہ تینوں باتیں ان کی اقتدار سے معزولی اور پھانسی کا سبب قرار دی جا سکتی ہیں۔ اسی طرح پاکستان کو اٹیمی قوت بنانے کا جو منصوبہ پی پی پی کے بانی کے ذہن میں تھا وہ امریکہ اور امریکہ میں اسرائیل کی لابی کو کیسے ہضم ہو سکتاتھا۔
اشتہار
مقبول خبریں
نہ تیری دوستی اچھی نہ دشمنی اچھی
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
غزہ جنگ بندی پھر کھٹائی میں
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
چین امریکہ کی ھٹ لسٹ پر ھے
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
تاریخ کی درستگی ضروری ہے
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
پشاور کی تاریخی فصیل کی حالت
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
امیگریشن پر پابندی
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
کچھ یادیں پشاورکی
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
اچھے کام کی تعریف ضروری ہے
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
وہ پشاور کہاں کھو گیا ہے؟
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
موجودہ دور کے ہٹلر
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ