دوسری جنگ عظیم ہٹلر نے اس لئے بھی ہاری کہ فطرتاً وہ ایک شکی مزاج انسان تھا جب اسے فیلڈ مارشل رومیل نے یہ مشورہ دیا کہ وہ روس پر موسم سرما میں حملہ آ ور نہ ہو کہ موسم کی شدت جرمنی افواج کے واسطے نا خوشگوار ہو گی اور وہ نپولین کی مثال سے سبق لے کہ جس نے ماضی میں برفانی سردی کے دوران جرمنی پر حملہ کیا تھا اور اسے شکست فاش کا سامنا کرنا پڑا تھا تو ہٹلر اس کی وفاداری پر شک کرنے لگا اور اس کو اپنی دہشتگرد تنظیم گسٹاپو کے ہاتھوں موت کے گھاٹ اتار دیا دوسری جنگ عظیم کے دوران اس کے بعض جرنیلوں نے اسی وجہ سے اس کو قتل کرنے کی ایک ناکام کوشش بھی کی تھی کہ ہر عسکری نوعیت کے ہر کام میں اپنی من مانی کرتا تھا اس جنگ میں اٹلی کا سربراہ مسولینی اس کا ساتھی تھا جب ہٹلر نے دیکھا کہ مسولینی کو کس بری طرح لوگوں نے روم کی سڑکوں پر گھسیٹ گھسیٹ کر قتل کیا تو اس نے پھر یہ فیصلہ کیا کہ اس سے پیشتر کہ جنگ میں شکست کے بعد اس کا بھی یہی حشر نشر ہو جو اس کے ہمراہی مسولینی کا ہوا ہے وہ اپنے آپ کو اور اپنی اہلیہ کو شوٹ کر کے اپنے بیٹمین batmanکو یہ ہدایات کر دے گا کہ ان کی خودکشی کے بعد ان دونوں کی لاشوں پر پٹرول چھڑک کر انہیں جلا دیا جائے تاکہ وہ اس جنگ میں جرمنی کے حریف فوجیوں کے ہاتھ نہ لگیں چنانچہ جب روسی افواج برلن میں داخل ہونے والی تھیں تو ہٹلر نے اپنی اہلیہ کو شوٹ کر کے اپنے آپ کو بھی گولی مار دی اور پھر ان دونوں کی لاشوں کو جلا دیا گیا جب روسی فوجی اس bunker سرنگ میں داخل ہوئے کہ جس میں ہٹلر بیٹھ کر حکم چلاتا تھا تو ان کو ہٹلر زندہ یا مردہ حالت میں نہ مل سکا اس جملہ معترضہ سے ہمارا مقصد یہ تھا کہ دور حاضر کے دو ہٹلر اسرائیل اور
بھارت کے وزرائے اعظم ہٹلر کے انجام سے سبق لیں کیونکہ اگر انہوں نے اپنی ہٹلر نما پالیسیاں نہ بدلیں تو عین ممکن ہے ان کا انجام بھی کسی روز ہٹلر جیسا نہ ہو جائے۔ایک مرتبہ پھر یہ خبر آ رہی ہے کہ پاکستان میں مقیم 8 لاکھ افغانیوں کو 31 مارچ تک واپس اپنے وطن بھجوا دیا جائے گا۔اس قسم کی خبریں اس ملک کے باسی کئی کئی مرتبہ سن چکے ہیں پر ان افغان مہاجرین کا انخلاء ختم ہونے کا نام ہی نہیں لیتا ان کے انخلا ء کی تاریخوں پر تاریخیں بدلتی ہی جا رہی ہیں‘پر ان پر عمل شاذ ہی دیکھنے میں آیا ہے اس لئے اس قسم کی خبروں پر اب اس ملک کے عام آدمی کا اعتبار ہی اٹھ گیا ہے جب تک وزارت داخلہ ایک ایسا فل پروف امیگریشن کا سسٹم وضع نہیں کرتی کہ جس سے پاکستان میں کوئی افغان بغیر ویزا کے داخل نہ ہو اور پھر ویزا کی معیاد ختم ہونے کے بعد حکومت کی تسلی ہو کہ وہ واپس وطن چلا گیا ہے اس وقت تک افغان باشندے اس ملک میں بغیر روک ٹوک آ تے رہیں گے اور ان کی آ ڑ میں دہشت گرد ی بھی وطن عزیز میں ہوتی رہے گی۔