کراچی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ میں 10 مارچ تک توسیع کردی۔
تفتیشی افسر نے عدالت سے درخواست کی کہ ملزم سے مزید تفتیش کی ضرورت ہے کیونکہ وہ نئے انکشافات کر رہا ہے۔ تاہم، ملزم ارمغان نے عدالت کو بتایا کہ پہلے بھی اس سے زبردستی انگوٹھے لگوائے گئے ہیں۔
دوسری جانب، وکیل صفائی نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ ملزم پر تشدد کیا گیا ہے اور شریک ملزم کے ذریعے ارمغان کے خلاف بیان لینے کی کوشش کی گئی۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ملزم پر تشدد کے کوئی نشانات نہیں ملے۔ سرکاری وکیل نے کہا کہ ارمغان ایک شاطر ملزم ہے اور اس سے قتل میں استعمال ہونے والا ڈنڈا برآمد کرنا باقی ہے۔ مزید بتایا گیا کہ ملزم نے مبینہ طور پر 300 لڑکے اور لڑکیوں کو ویڈ کا عادی بنایا۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد ارمغان کے جسمانی ریمانڈ میں 10 مارچ تک توسیع کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔