کراچی میں رواں سال کے ابتدائی دو ماہ میں اسٹریٹ کرائم کے 10 ہزار سے زائد واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں، جس کے مطابق شہر میں روزانہ کی بنیاد پر درجنوں شہری لوٹ مار کا شکار ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق 2025 کے پہلے دو مہینوں میں اسٹریٹ کرائم کے مجموعی طور پر 10 ہزار 356 کیسز پولیس کے ریکارڈ پر آئے۔ رپورٹ کے مطابق، اس عرصے میں 12 شہری ڈکیتی کے دوران قتل جبکہ 41 افراد زخمی ہوئے۔
پولیس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ دو ماہ میں 2806 موبائل فون چھینے گئے، جبکہ شہر سے 306 گاڑیاں اور 7244 موٹر سائیکلیں چھینی یا چوری کی گئیں۔
رپورٹ کے مطابق موبائل فون چھیننے کا روزانہ کا اوسط 48.4، گاڑیاں چھیننے اور چوری کا 5.3 اور موٹر سائیکلوں کا یومیہ اوسط 124.9 رہا۔
پولیس کے مطابق گزشتہ سال یعنی 2024 کے پہلے دو ماہ میں اسٹریٹ کرائم کے 14 ہزار 419 واقعات رپورٹ ہوئے تھے، جس کے مقابلے میں رواں برس جرائم کی شرح 28.18 فیصد کم رہی ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ 2024 میں انہی دو مہینوں کے دوران ڈکیتی مزاحمت پر 32 شہری قتل اور 99 زخمی ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ اس عرصے میں 4120 موبائل فون، 335 گاڑیاں اور 9964 موٹر سائیکلیں چھینی اور چوری کی گئی تھیں۔