رمضان کے مقدس مہینے میں روزہ داروں کے لیے افطار کا وقت سب سے زیادہ اہمیت رکھتا ہے، مگر بعض غلط عادات کی وجہ سے صحت پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ اگر افطار کے دوران چند عام غلطیوں سے بچا جائے تو یہ صحت مند اور متوازن طرز زندگی اپنانے میں مدد دے سکتا ہے۔
افطار کے وقت کی جانے والی عام غلطیاں اور ان سے بچاؤ
1. بہت زیادہ مقدار میں کھانا کھانا
افطار کے وقت لوگ عموماً شدید بھوک کے باعث زیادہ کھانے کی کوشش کرتے ہیں، جو معدے پر بوجھ ڈال سکتا ہے۔ بہتر ہے کہ ہلکی غذاؤں سے افطار کیا جائے اور کھانے کو چھوٹے حصوں میں تقسیم کیا جائے تاکہ ہاضمہ متاثر نہ ہو۔
2. زیادہ چکنائی اور تلی ہوئی اشیا کا استعمال
سموسے، پکوڑے اور دیگر تلی ہوئی اشیا زیادہ کھانے سے نظام ہاضمہ پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور موٹاپا بڑھنے کا بھی خدشہ ہوتا ہے۔ ان کی جگہ گرلڈ، بیکڈ یا بھاپ میں پکائی گئی اشیا کو ترجیح دیں۔
3. کھانے میں جلد بازی
اگر کھانے کو صحیح طرح نہ چبایا جائے تو معدے کو اضافی محنت کرنی پڑتی ہے، جس سے گیس اور تیزابیت کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ اس لیے کھانے کو آرام سے اور مکمل چبانے کے بعد نگلنے کی عادت اپنائیں۔
4. زیادہ میٹھے مشروبات اور مٹھائیاں کھانا
افطار کے وقت بہت زیادہ چینی والے مشروبات پینے اور مٹھائیاں کھانے سے بلڈ شوگر لیول غیر متوازن ہو سکتا ہے، جس سے جسمانی توانائی اچانک بڑھنے کے بعد کم ہو جاتی ہے۔ پانی، دودھ، یا قدرتی جوسز کو ترجیح دیں۔
5. پانی کم پینا
پورے دن کے روزے کے بعد جسم کو پانی کی شدید ضرورت ہوتی ہے، مگر بعض لوگ زیادہ کھانے میں مصروف ہو جاتے ہیں اور پانی کم پیتے ہیں، جو ڈی ہائیڈریشن کا باعث بن سکتا ہے۔ اس لیے پانی کو مناسب مقدار میں پینا ضروری ہے۔