سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کرنے والے پی ٹی آئی کے مزید 15 افراد کو طلبی کے نوٹس جاری، چیئرمین پی ٹی آئی گوہرعلی، سلمان اکرم راجہ، رؤف حسن، حماد اظہراوردیگرکو جے آئی ٹی نے طلب کر لیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کے معاملے پر پی ٹی آئی کے مزید 15 افراد کو طلبی کے نوٹس جاری کردیے گئے۔ جے آئی ٹی نے پی ٹی آئی کے مزید 15 افراد کو طلب کیا ہے جس میں چیئرمین پی ٹی آئی گوہرعلی ، سلمان اکرم راجہ، رؤف حسن، فردوس شمیم نقوی، خالد خورشید، اسلم اقبال، حماد اظہر، عون عباس، عالیہ حمزہ شامل ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ طلبی کے نوٹس میں شہباز شبیر، وقاص اکرم، کنول شوذب، تیمورسلیم ، اسد قیصر اور شاہ فرمان بھی شامل شامل ہیں۔ جے آئی ٹی کے پاس ان افراد سے پوچھ گچھ کے لیے کافی شواہد موجود ہیں۔ جے آئی ٹی ان افراد کیخلاف ریاست مخالف پروپگنڈے کی تحقیقات کرے گی۔
ذرائع کے مطابق تمام افراد کو جمعہ دوپہر 12 بجے جے آئی ٹی کے سامنے طلب کیا گیا ہے، الیکٹرانک جرائم کی روک تھام ایکٹ 2016 کے تحت تشکیل دی گئی تھی، جے آئی ٹی آئی جی اسلام آباد کی سربراہی میں تحقیقات کر رہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی کا مقصد قانون کے مطابق ملوث افراد کے خلاف کارروائی تجویز کرنا ہے، ان تمام افراد کو متنبہ کیا گیا ہے کہ اس معاملے پر اپنی پوزیشن کی وضاحت کریں، جے آئی ٹی، پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیم کے 10 اراکان کو بھی طلبی کے نوٹس جاری کرچکی ہے۔
جے آئی ٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس، اسلام آباد کی سربراہی میں تحقیقات کر رہی ہے، جے آئی ٹی ان افراد کیخلاف تحقیقات کر رہی ہے جنہوں نے سوشل میڈیا پر پاکستان مخالف زہرافشانی کی اور بے بنیاد الزامات عائد کئے، جے آئی ٹی کا مقصد قانون کے مطابق مجرموں کی شناخت اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کرنا ہے۔
ذرائع کے مطابق طلبی کے نوٹسز آصف رشید، محمد ارشد، صبغت اللہ ورک، اظہر مشوانی، محمد نعمان افضل، جبران الیاس، سید سلمان رضا زیدی، ذلفی بخاری، موسیٰ ورک اورعلی حسنین ملک کو جاری کیے گئے ہیں، ان تمام افراد کو بذریعہ نوٹس 7 مارچ 2025ء دوپہر 12 بجے جے آئی ٹی کے سامنے طلب کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی کے پاس اس حوالے سے کافی مواد موجود ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ تمام افراد اس معاملے میں ملوث ہیں، نوٹسز میں ان تمام افراد پر واضح کیا گیا ہے کہ اس معاملے پر اپنی پوزیشن واضح کریں۔