لاہور کے بازاروں میں چینی کی قیمت 180 روپے تک پہنچ گئی۔ کراچی والے بھی 164 روپے فی کلو کے احکامات سے فیض یاب نہ ہوسکے۔ شہر میں فی کلو چینی 175 روپے میں دستیاب ہے۔
لاہور کے مختلف بازاروں میں اس وقت چینی کی قیمت 180 روپے تک پہنچ گئی۔ دوسری جانب چینی کی ایکس مل پرائس میں اضافہ ہوگیا ہے۔ کریانہ مرچنٹ ایسوسی نے نئی قیمت پرتحفظات کا اظہار کر دیا ہے۔
کریانہ ایسوسی ایشن کے مطابق حکومتوں کا زور صرف چھوٹے دکاندار پرچلتا ہے، ناجائز منافع کمانے والے خود کو بری الزمہ قرار دلوانا چاہتے ہیں، چینی کا ریٹ بڑھانا ہی تھا توکرشنگ سیزن میں بڑھاتے۔
ادھر وفاقی حکومت کی جانب سے چینی کی قیمت 164 روپے کلو مقرر کرنے کے باوجود کراچی کے بازاروں میں چینی 170 سے 175 روپے کلو میں فروخت ہو رہی ہے۔
وفاقی وزیرغذائی تحفظ رانا تنویر حسین نے چینی قیمتوں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں چینی 180 روپے فی کلو ہونے کی خبر بے بنیاد ہے، چینی کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے چینی کی قیمتوں پرایکشن لیا ہے۔ یوٹیلیٹی اسٹور پر چینی 153روپے فی کلو فروخت ہو رہی ہے، جبکہ مارکیٹ میں چینی کی قیمت 164روپے فی کلو ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی، صوبوں کے ساتھ ملکر کام کر رہے ہیں، چینی کی قیمتوں میں اضافے کی افواہوں کو سختی سے مسترد کرتے ہیں، کسی کو چینی کی قیمت نہیں بڑھانے دیں گے۔
چینی کی قیمت، حکومتی وزرا کی تنخواہیں اسپیڈ سے بڑھ رہی ہیں، بیرسٹر سیف
ترجمان خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے چینی کی قیمتوں میں اضافے پر وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہےکہ چینی کی قیمت، حکومت کے وزرا کی تنخواہیں اسپیڈ سے بڑھ رہی ہیں، قیمتوں میں اضافے کی وجہ چینی کے کارخانوں اور حکومت کے مالک ایک ہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خام چینی درآمد کرنے کا فیصلہ چینی مافیا کو ناجائز فائدہ پہچانے کی کوشش ہے، حکمراں شوگر مافیا نے ناجائز منافع سے اپنی عید میٹھی کرتے ہوئے مہنگائی کے مارےعوام کی عید پھیکی کردی ہے۔
ترجمان کے پی حکومت بیرسٹرسیف نے کہا کہ شہباز شریف سے کہیں تنخواہ لے لیں لیکن چینی کی قیمت کم کرا دیں۔