تیل کی اسمگلنگ میں اضافہ، پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت متاثر

ملک میں پیٹرول اور ڈیزل کی فروخت میں اسمگلنگ کی وجہ سے کافی کمی آئی ہے۔ آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل نے ایف بی آر، اوگرا اور وزارت پیٹرولیم کو ایک خط بھیجا ہے۔

اس خط میں بتایا گیا ہے کہ پچھلے سال بغیر لائسنس ایجنسیز اور غیر قانونی پیٹرول پمپس کے خلاف کارروائی کے نتیجے میں اسمگلنگ میں کمی آئی، جس نے حکومت کے ریونیو اور معیشت پر مثبت اثرات مرتب کیے۔

او سی اے سی کے مطابق، اسمگل شدہ ڈیزل 180 روپے فی لیٹر میں فروخت ہو رہا ہے جبکہ قانونی قیمت 258 روپے 64 پیسے ہے۔

اسمگل شدہ پیٹرول 160 روپے فی لیٹر میں مل رہا ہے، اور اس سال فروری سے پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں کمی پر تشویش ہے۔ اسمگلنگ کی وجہ سے حکومت کو روزانہ ایک ارب 50 کروڑ روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔

فروری 2024 کے مقابلے میں فروری 2025 میں ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فروخت میں 6 فیصد اور پیٹرول کی فروخت میں 5 فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔ مزید یہ کہ، ڈیزل کی فروخت میں 16 فیصد اور پیٹرول کی فروخت میں 13 فیصد کمی آئی ہے۔

غیر قانونی پیٹرول پمپس کو بند کرنے، کراس بارڈر مینجمنٹ کو مزید مؤثر بنانے، اور وائٹ اسپرٹ کی درآمد روکنے کی سفارش کی گئی ہے۔