کوئی بھی سڑک ہو یا شاہراہ‘ اس کی اہمیت مسلمہ ہے‘ مقام افسوس ہے کہ ایک عرصے سے اس کی اہایت کو نظر انداز کیا جا رہا ہے‘ بات بات پر اسے احتجاج کرنے والے بند کر رہے ہیں ان کو یہ خیال نہیں آتا کہ ان کے اس اقدام سے خلقت خدا کو کس قدر تکلیف ہوتی ہے۔بیمار‘بوڑھے‘بچے اور خواتین جنہوں نے ایمرجنسی کی صورت میں فوراًہسپتال پہنچنا ہوتا ہے‘ وہ بروقت پہنچ نہیں پاتے‘وہ طلبا جنہوں نے امتحان کے پر چے دینے ہوتے ہیں وہ وقت مقررہ پر امتحانی ہال نہیں پہنچ سکتے‘ قصہ کوتاہ روڈ کی بندش سے متاثرہ افراد جھولی اورہاتھ اٹھا اٹھا کر روڈ بند کر نے والوں کو کوستے ہیں‘ یہ بات اپنی جگہ درست ہے کہ کسی بھی مسئلے پر احتجاج کرنا انسان کا حق ہے‘پر کیا یہ حق کسی تہذیب یافتہ طریقے سے ادا نہیں کیا جا سکتا کہ سانپ بھی مر جائے اور لاٹھی بھی نہ ٹوٹے‘ تمام سیاسی پارٹیوں کے کرتا دھرتا آپس میں مل بیٹھ کر شہر کے کسی مرکزی مقام کو چن سکتے ہیں کہ جہاں اگر وہ اپنے کسی معاملے کو اجاگر کرنے کے لئے احتجاج کرنا چاہیں تو وہاں جمع ہو کر اپنے دل کی بھڑاس نکال لیا کریں‘ اس روش میں تمام طبقوں کا فائدہ ہو گا اور نہ تو کوئی ٹریفک کا مسئلہ پیدا ہوگا اور نہ عوام اور پولیس میں تصادم کا خدشہ۔
اشتہار
مقبول خبریں
چند ناقابل تردید حقائق
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
اہم امور پر ایک طائرانہ نظر
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
لاتوں کے بھوت
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
بھارت کے مکرو فریب
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
چین کی ٹیکنالوجی کی برتری
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
فرق صاف ظاہر ہے
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سوشل میڈیا کی مادر پدر آزادی
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
جنگ کا خطرہ ابھی ٹلا نہیں
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
امریکی صدریا شاطر بزنس مین
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
اہم قومی اور عالمی امور کا ایک جائزہ
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ