اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ چار برسوں (2025 سے 2029) کے دوران 70 فیصد امکان ہے کہ دنیا کا اوسط درجہ حرارت بین الاقوامی حد 1.5 ڈگری سیلسیس سے تجاوز کر جائے گا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے (اے ایف پی) کی رپورٹ کے مطابق یہ انکشاف عالمی موسمیاتی تنظیم ڈبلیو ایم اے کی سالانہ رپورٹ میں کیا گیا ہے، جو اقوام متحدہ کی موسم و موسمیاتی ایجنسی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2023 اور 2024 کے دوران ریکارڈ گرمی کے بعد کرہ ارض آنے والے برسوں میں بھی خطرناک حد تک گرم رہے گا۔
ڈبلیو ایم او کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل کو بیریٹ کے مطابق ’ہم نے مسلسل 10 گرم ترین سالوں کا تجربہ کیا ہے اور بدقسمتی سے، آنے والے برسوں میں بہتری کی کوئی امید نظر نہیں آتی، اس کے اثرات ہماری معیشت، روزمرہ زندگی، ماحولیات اور پوری زمین پر مرتب ہوں گے۔‘
2015 میں کیے گئے پیرس ماحولیاتی معاہدے کا مقصد صنعتی دور سے قبل کی سطح کے مقابلے میں عالمی درجہ حرارت کو 2 ڈگری سیلسیس سے نمایاں طور پر نیچے رکھنا ہے اور اسے 1.5 ڈگری تک محدود کرنے کی کوشش کرنا ہے۔
اہداف کا حساب 1850-1900 کی اوسط کے حساب سے لگایا جاتا ہے، جو صنعتی انقلاب سے پہلے کی سطح ہے، جس کے بعد کوئلے، تیل اور گیس کو جلانا شروع کیا تھا، جو کاربن ڈائی آکسائیڈ خارج کرتے ہیں (جو گرین ہاؤس گیس زیادہ تر موسمیاتی تبدیلی کے لیے ذمہ دار ہے)۔
تاہم، موجودہ حالات میں ماہرین کا خیال ہے کہ 1.5 ڈگری کا ہدف حاصل کرنا تقریباً ناممکن ہو چکا ہے کیونکہ دنیا بھر میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی کے بجائے اضافہ ہورہا ہے۔
ڈبلیو ایم او کے تخمینے برطانوی محکمہ موسمیات (میٹ آفس) کی جانب سے متعدد عالمی مراکز کی پیش گوئیوں کی بنیاد پر تیار کیے گئے۔
ان کے مطابق 2025 سے 2029 کے درمیان ہر سال کا اوسط عالمی درجہ حرارت 1.2 سے 1.9 ڈگری سیلسیس تک رہنے کا امکان ہے،یہ صنعتی دور سے پہلے کی سطح سے زائد ہے، جبکہ 70 فیصد امکان ہے کہ 2025-2029 کی مدت میں اوسط درجہ حرارت 1.5سیلسیس سے تجاوز کر جائے گا۔
آئرلینڈ کی مینوتھ یونیورسٹی سے وابستہ ماہر موسمیات پیٹر تھورن کے مطابق یہ پیش گوئیاں ظاہر کرتی ہیں کہ ہم 2030 کی دہائی کے آغاز میں طویل مدتی بنیادوں پر 1.5 ڈگری سے تجاوز کرنے کے قریب پہنچ چکے ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں توقع کروں گا کہ دو سے تین سالوں میں یہ امکان 100 فیصد ہوجائے گا۔
ڈبلیو ایم او کا کہنا ہے کہ اس بات کا 80 فیصد امکان ہے کہ 2025 اور 2029 کے درمیان کم از کم ایک سال 2024 (اب تک کا گرم ترین سال) سے بھی زیادہ گرم ہوگا۔