حکومت نے آئندہ مالی سال کے لیے ملک کی اقتصادی ترقی کا ہدف 4.2 فیصد مقرر کرنے کی تجویز دی ہے، جس کی بنیاد زراعت اور صنعت کے شعبوں کی بحالی پر رکھی گئی ہے۔ یہ تجاویز سالانہ پلان کوآرڈینیشن کمیٹی اور بعدازاں نیشنل اکنامک کونسل (این ای سی) کو منظوری کے لیے پیش کی جائیں گی۔
منصوبے کے مطابق زرعی شعبہ 4.5 فیصد کی شرح سے ترقی کرے گا، جبکہ بڑی فصلوں کی پیداوار میں 6.7 فیصد اضافے کی توقع ہے۔ کپاس جننگ میں 7 فیصد اور مویشیوں کے شعبے میں 4.2 فیصد ترقی کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
صنعتی شعبے میں بھی بہتری کی امید ظاہر کی گئی ہے، جہاں مجموعی ترقی کی شرح 3.5 فیصد رکھی گئی ہے۔ بجلی، گیس اور پانی کی فراہمی کا شعبہ بھی 3.5 فیصد ترقی کرے گا، جبکہ تعمیراتی شعبے کی ترقی سست ہو کر 6.6 فیصد سے کم ہو کر 3.8 فیصد رہنے کی توقع ہے۔
خدمات کے شعبے میں 4 فیصد ترقی کا ہدف رکھا گیا ہے، جبکہ مہنگائی کی شرح کو 5 سے 7 فیصد کے درمیان رکھنے کی کوشش کی جائے گی۔ بچت کا ہدف 14.3 فیصد اور سرمایہ کاری کا ہدف 14.7 فیصد تجویز کیا گیا ہے۔
کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو 0.4 فیصد تک محدود رکھنے کی کوشش کی جائے گی۔ تجویز میں کہا گیا ہے کہ درآمدی ڈیوٹیز میں کمی کر کے بین الاقوامی مسابقت کو فروغ دیا جائے گا۔
تاہم، رپورٹ میں یہ بھی تسلیم کیا گیا ہے کہ بیرونی قرضوں کی ادائیگی اور درآمدات میں نرمی کی وجہ سے اقتصادی خطرات موجود ہیں۔ ان خطرات کو ترسیلات زر، برآمدات اور بیرونی فنانسنگ سے قابو پانے کی امید ظاہر کی گئی ہے۔