تہکال واقعہ کے متاثرہ شہری کو پورا انصاف فراہم کیا جائیگا ٗ اجمل وزیر 

پشاور۔مشیر اطلاعات اجمل خان وزیر نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان خود تہکال واقعے کو دیکھ رہے ہیں اور کیس کی پیش رفت کے حوالے سے روزانہ آئی جی خیبر پختونخوا سے بریفنگ لے رہے ہیں۔متاثرہ شہری کو ہر حال میں پورا پورا انصاف فراہم کیا جائیگا۔ تہکال واقعے کے حوالے سے جاری بیان میں مشیر اطلاعات نے کہا کہ جیسے ہی تہکال واقعے کی ویڈیو منظر عام پر آئی تو وزیراعلیٰ محمود خان نے فی الفور اسکا نوٹس لیتے ہوئے ویڈیو میں نظر آنے والے پولیس اہلکاروں سمیت تھانہ تہکال کے ایس ایچ او کو معطل کرکے انکے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا۔

 اسکے علاوہ واقعے کے دوسرے روز وزیراعلیٰ ہاؤس میں اس حوالے سے اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں آئی جی پولیس ڈاکٹر ثناء اللہ عباسی سمیت چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ڈاکٹر کاظم نیاز اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ معاملے کی شفاف انکوائری کے لئے جوڈیشل کمیشن بنایا جائیگا جس کے لئے پشاور ہائیکورٹ کو خط لکھ دیا گیا ہے۔ اجمل وزیر نے کہا کہ اسی دن میں نے خود وزیراعلیٰ محمود خان کی ہدایت پر علاقہ ایم این اے ارباب شیر علی کے ہمراہ متاثرہ شہری کے گھر کا دورہ کرکے انکو ملوث افراد کے خلاف لئے گئے حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا گیا جس پر انہوں نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے حکومت اور وزیراعلیٰ محمود خان کا شکریہ ادا کیا۔ مشیر اطلاعات نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ آنے کے بعد واقعے میں ملوث دیگر اہلکاروں کے خلاف بھی سخت قانونی کاروائی کی جائیگی تاکہ آئندہ کسی کو اس قسم کے غیر انسانی کام کرنے کی ہمت نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کی پولیس مثالی پولیس ہے چند افراد کے ذاتی فعل کی وجہ سے پورے محکمے کو بدنام کرنا زیادتی ہے، پولیس فورس نے ایڈیشنل آئی جی سے لیکر سپاہی تک دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنے عوام کی جانوں کو محفوظ بنانے کی خاطر قربانیاں دی ہیں اسکے علاوہ خیبر پختونخوا پولیس فورس کورونا کے خلاف بھی فرنٹ لائن پر ڈیوٹیاں سرانجام دے رہی ہے۔ پولیس فورس  ہر مشکل گھڑی میں اپنے عوام کے تحفظ کے لئے سینہ تان کر کھڑے ہوتی ہے۔ چاہے صوبے میں زلزلہ آیا ہو یا سیلاب یا کوئی اور آفت، پولیس فورس نے ہمیشہ اسکا مقابلہ کرکے اپنی عوام کو محفوظ کیا ہے۔مشیر اطلاعات نے کہا کہ گنے چنے اہلکاروں کے ذاتی فعل کو جواز بناکر محکمے کو بدنام کرنے سے ان بیواوں اور یتیموں پر کیا گزرے گی جنکے اپنوں نے خودکش بمباروں کو گلے لگاکر عوام کو تحفظ فراہم کیا ہے۔