وفاقی وزراء اسد عمر اور امین الحق نے کراچی میں بجلی مہنگی کرنے کے فیصلے کی مخالفت کردی۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے کابینہ اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے وزرا حکومتی فیصلے کے مخالف نظر آئے۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر اور وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق کا کہنا تھا کہ کراچی کو پہلے ہی بجلی نہیں مل رہی اس پر قیمتیں بڑھانا نامناسب ہے۔
واضح رہے کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے کے-الیکٹرک کے ایک یونٹ پر 2 روپے 39 پیسے بڑھانے کی منظوری دی تھی۔
تاہم آج ہونے والے اجلاس میں وفاقی کابینہ نے کے الیکٹرک صارفین کے لیے بجلی مہنگی کرنے اور درآمدی گیس کی مد میں 73 ارب روپے گھریلو، کمرشل صارفین سے وصول کرنے کا فیصلہ موخر کردیا۔
وفاقی کابینہ کو کے-الیکٹرک کے نرخ اور دیگر معاملات پر بریفنگ دی گئی، کابینہ کے-الیکٹرک کے بجلی کے نرخوں پر متفق نہ ہوسکی۔
وزیراعظم نے کےالیکٹرک اور ایل این جی کے معاملے پر رواں ہفتے اہم اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا۔
دوسری جانب گورنر سندھ عمران اسمٰعیل نے کے-الیکٹرک کی اووربلنگ پر چیئرمین نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کوخط لکھ دیا۔
چیئرمین نیپرا کو لکھے گئے اس خط میں گورنر سندھ نے زور دیا کہ تمام شکایات کی تحقیقات کی اشد ضرورت ہے۔