بچے شرارتی ہوتے ہیں اور اکثر ان کی شرارت والدین کے لیے بھاری پڑنے کے ساتھ ساتھ کسی بڑے نقصان کا بھی باعث بن جاتی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک ہسپانوی فنکار مائیگیول اریباس نے 500 گھنٹوں میں دنیا کا سب سے بڑا شیشے کا قلعہ تیار کیا تھا جسے بچوں کی شرارتوں نے سیکنڈوں میں توڑ دیا۔
شنگھائی میوزیم آف گلاس کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ ایگزیبیشن کے لیے ہسپانوی فنکار مائیگیول اریباس کا شیشے سے بنا قلعہ دو بچوں کے میوزیم میں کھیل کے دوران ٹوٹ گیا۔
انہوں نے بتایا کہ یہ دو بچے میوزیم میں کھیلتے ہوئے اس قلعے سے ٹکرائےجس کے بعد یہ ٹوٹ گیا۔
مائیگیول اریباس کا یہ شاہکار 5 لاکھ گلاس لوپس کی مدد سے بنایا گیا تھا جب کے اس کا وزن 60 کلو گرام تھا اور اس میں 24 کیرٹ سونے کا بھی استعمال کیا گیا تھا۔
یہ شیشے سے بنا خوبصورت قلعہ لگ بھک 65 ہزار ڈالرز مالیت کا تھا۔
اس ضمن میں شنگھائی میوزیم آف گلاس نے اس مجسمے کی مرمت کے لیے مائیگیول اریباس سے رابطہ بھی کیا لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے سفری پابندیوں کی وجہ سے وہ فی الحال چین نہیں آسکتے۔
شیشے کا شاہکار توڑنے والے بچوں کے والدین نے میوزیم انتظامیہ سے معافی مانگنے کے ساتھ ساتھ ان سے وعدہ بھی کیا ہے کہ اس کی مرمت میں جو خرچہ آئے گا وہ اسے بھگتنے کے لیے تیار ہیں۔