نائیجیریا میں ڈاکوؤں کو ہتھیار ڈالنے پر مفت گائے کی پیشکش

 نائیجیریا میں باغی نما ڈاکوؤں کو حکومت کی جانب سے بندوق کے بدلے مویشیوں کی پیشکش ہوئی ہے جس کے تحت ایک اے کے 47 (کلاشنکوف) کے بدلے دو گائیں حاصل کی جاسکیں گی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس علاقے میں گائے جیسے مویشیوں کی بہت زیادہ اہمیت ہوتی ہے۔

اس پیشکش کا مقصد یہ ہے کہ ڈاکو راہِ راست پر آکر معمول کے تحت زندگی گزارسکیں۔ واضح رہے کہ نائیجیریا کے شمال مغربی صوبے زمفارا میں یہ ڈاکو موٹرسائیکلوں پر دندناتے ہوئے وارداتیں کرتے رہتے ہیں۔ ان کی وارداتوں سے عام شہری بہت خوفزدہ رہتے ہیں۔


 
اس دیہی معاشرے میں گائے اور دیگر مویشی خاص اہمیت رکھتے ہیں، اگرچہ ڈاکوؤں میں خود چرواہے بھی شامل ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ وہ سیاسی انتقام ، معاشی ناہمواری اور لوٹ مار کے شکار ہیں۔ لیکن ان علاقوں میں گائے کی قیمت 45 ہزار روپے جبکہ بلیک مارکیٹ میں کلاشنکوف کی قیمت تین لاکھ روپے تک ہوتی ہے۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مطابق شرپسندوں نے گائے فروخت کرکے ہتھیار خریدے تھے اور اب حکومت چاہتی ہے کہ وہ دوبارہ ہتھیار ڈال دیں اور ایک اے کے 47 کےبدلے دو عدد گائے لے لیں۔ یہ حملہ آور واردات کے بعد گھنے جنگلات میں غائب ہوجاتے ہیں۔ وہ دکانوں کو لوٹتے ہیں، اغوا برائے تاوان میں ملوث ہیں اور اناج بھی چھینتے ہیں۔ حالیہ ایک حملے میں ڈاکوؤں نے 21 افراد کو موت کے گھاٹ اتاردیا تھا۔


 
یہ تنازعہ گزشتہ دس برس سے جاری ہے جو نائیجیریا کے کئی علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے۔ اس میں ایک جانب تو چرواہے ہیں تو دوسری جانب کھیتی باڑی کرنے والے قبائل شامل ہیں۔