نسلی بدزبانی پرآرچر کا کھیل سے ہی دل اچاٹ

 نسلی بدزبانی پرجوفرا آرچر کا کھیل سے ہی دل اچاٹ ہوگیا، بائیوببل توڑنے والے انگلش فاسٹ بولر کی تیسرے ٹیسٹ میں بھی شرکت غیریقینی ہوگئی، وہ کہتے ہیں کہ خود کو میچ کیلیے ذہنی طور پر مکمل تیار نہیں سمجھتا، مجھ سے غلطی ضرور ہوئی مگر میں نے کوئی جرم تو نہیں کیا تھا، سوشل میڈیا پر جو سلوک ہوا اس سے بورڈ کو آگاہ کردیا۔

تفصیلات کے مطابق انگلش فاسٹ بولر جوفرا آرچر کو بائیو سیکیورٹی پروٹوکول کی خلاف ورزی پر نہ صرف دوسرے ٹیسٹ سے باہر کیا گیا بلکہ 5 روز کیلیے آئسولیشن اختیار کرنا پڑی، اب وہ 2 کورونا وائرس ٹیسٹ منفی آنے کے بعد باقی اسکواڈ کو جوائن کرچکے مگر اس دوران سوشل میڈیا پر بعض لوگوں کی جانب سے نسلی بدزبانی کا سامنا کرنا پڑا، اس سے ان کا کھیل میں دل ہی نہیں لگ رہا جس کی وجہ سے شاید وہ ویسٹ انڈیز سے تیسرے ٹیسٹ میں حصہ بھی نہ لے سکیں، اس بات کا انکشاف انھوں نے اپنے ایک کالم میں کیا، آرچر نے کہاکہ رواں ہفتے میدان میں اترنے کیلیے مجھے ذہنی طور پر 100 فیصد درست حالت میں ہونا چاہیے۔


 
اگر میں کھیلا اور 90 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے بولنگ نہیں کرسکا یا باقاعدگی سے میچ کے دوران اس رفتار سے گیند نہ کرپایا تو پھر یہ بھی خبر بن جائے گی، اگر میں واپسی کیلیے خود کو تیار محسوس نہیں کرپایا تب بھی انگلینڈ کے پاس بولنگ وسائل دستیاب ہیں، جب بھی میں میدان میں اتروں 100 فیصد پرفارم کرتا ہوں،میں کبھی نہیں چاہوں گا کہ خود کو بہتر حالت میں نہ سمجھنے کے بغیر میچ کھیلوں۔  آرچرنے مزید کہا کہ گذشتہ چند روز کے دوران جس طرح انسٹاگرام پر مجھے بْرا بھلا کہا گیا اور نسلی بدزبانی کی گئی وہ میری برداشت سے باہر تھی، میں نے  شکایت ای سی بی کوو بھیج دی، میں جانتا ہوں کہ سیکیورٹی ببل کو توڑ کر میں نے غلطی کی اور مجھے اس کی سزا بھی ملی مگر میں نے کوئی جرم تو نہیں کیا تھا، میں خود کو پہلے جیسی بہتر حالت میں محسوس کرنا چاہتا ہوں۔