سہیل خان کی پھر تباہ کن باؤلنگ، ٹیم منیجمنٹ کو امتحان میں ڈال دیا


قومی ٹیم کے تجربہ کار فاسٹ باؤلر سہیل خان نے اپنی عمدہ فارم سے انگلینڈ کے لیے خطرے کی گھنٹی بجانے کے ساتھ ساتھ قومی ٹیم منیجمنٹ کے لیے بھی مشکل کھڑی کردی ہے۔

کاؤنٹی گراؤنڈ ڈربی میں پاکستان کے اسکواڈز کے مابین کھیلے جا رہے دوسرے 4 روزہ میچ میں ٹیم وائٹ نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا۔

ٹیم گرین ان تمام 11 کھلاڑیوں پر مشتمل تھی جو ممکنہ طور پر انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے، اس لیے ٹیم گرین کی قیادت اظہر علی اور ٹیم وائٹ کی قیادت سرفراز احمد کو سونپی گئی ہے۔ٹیم گرین کی اننگز کا آغاز ڈراؤنے خواب سے کم نہ تھا اور سہیل خان نے عمدہ اسپیل کرتے ہوئے ابتدائی تین بلے بازوں کو پویلین رخصت کردیا۔

اظہر علی کی زیر قیادت ٹیم گرین کے شان مسعود، عابد علی اور اظہر علی ڈبل فیگر میں داخل ہوئے بغیر ہی پویلین لوٹ گئے اور 23 رنز پر تین وکٹیں گرگئیں۔

اسد شفیق اور بابر اعظم نے اسکور 45 تک پہنچایا ہی تھا کہ 9رنز بنانے والے اسد بھی پویلین لوٹ گئے جبکہ 64 کے مجموعے پر سب سے زیادہ 32رنز بنانے والے بابر اعظم آؤٹ ہوئے تو ٹیم گرین 64رنز پر آدھی ٹیم سے محروم ہو چکی تھی۔

اس کے بعد محمد رضوان اور شاداب نے کچھ دیر مزاحمت کی لیکن 86 کے اسکور پر سہیل خان نے شاداب کی وکٹیں بکھیر کر اپنی ٹیم کو چھٹی کامیابی دلائی۔

یہ بھی پڑھیں: سرفراز کا فین ہوں، ان کی موجودگی میں دباؤ محسوس نہیں کر رہا، رضوان

محمد رضوان نے 18رنز بنائے لیکن فہیم اشرف نے ان کی اننگز کا خاتمہ کر کے اپنی ٹیم کو اہم کامیابی سے ہمکنار کرا دیا۔

ٹیم گرین 50اوورز بھی بیٹنگ نہ کر سکی اور پوری ٹیم 113رنز پر پویلین لوٹ گئی۔

سہیل خان نے عمدہ باؤلنگ کرتے ہوئے 5 وکٹیں حاصل کیں جبکہ فہیم اشرف کے حصے میں دو وکٹیں آئیں۔

جس کے بعد ٹیم کے اوپنرز فخر زمان اور امام الحق نے اپنی ٹیم کو 41رنز کا اچھا آغاز فراہم کیا جس کے بعد فخر 22رنز بنانے کے بعد چلتے بنے جبکہ اسکور 50تک پہنچا تو حیدر علی صرف 7رنز بنانے کے بعد شان مسعود کی وکٹ بن گئے۔

ٹیم وائٹ کو اس وقت دھچکا پہنچا جب 50 کے ہی اسکور پر امام الحق ریٹائرڈ ہرٹ ہو کر پویلین لوٹ گئے۔

اس کے بعد فواد عالم اور افتخار احمد نے اسکور 77 تک پہنچایا ہی تھا کہ یاسر شاہ کے ہاتھوں افتخار کی اننگز اختتام کو پہنچی۔

جب میچ کے پہلے دن کا کھیل ختم ہوا تو ٹیم وائٹ نے 3وکٹوں کے نقصان پر 88رنز بنائے تھے۔

ٹیم گرین کی طرف سے نسیم شاہ، شان مسعود اور یاسر شاہ نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

ادھر سہیل خان کی عمدہ فارم نے ٹیم منیجمنٹ کے لیے نئی مشکلات کھڑی کردی ہیں اور انہیں انگلینڈ کے خلاف میچ کے لیے فائنل الیون تشکیل دینے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

سہیل خان نے پہلے وارم اپ میچ کی بھی ایک اننگز میں 5وکٹیں لی تھیں اور دوسرے میچ میں بھی یہی کارنامہ انجام دے کر اپنی فارم کا بھرپور ثبوت دیا ہے۔

پاکستان ٹیم منیجمنٹ انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں محمد عباس، شاہین شاہ آفریدی اور نسیم شاہ کے ساتھ میدان میں اترنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

تاہم اب سہیل خان کی عمدہ فارم کے بعد پاکستان کے لیے ان چاروں میں سے کسی تین کا انتخاب بڑی مشکل بن گیا ہے اور پہلے ٹیسٹ میچ کے لیے قومی ٹیم کی فائنل الیون کا انتخاب ٹیم منیجمنٹ کے لیے بڑا امتحان ہو