صرف ایک چڑیا کے لیے گاؤں کی سٹریٹ لائٹ ایک ماہ سے بند

 

 

ایک پرندے اور اس کے بچے کے لئے ایک ایک ماہ تک اسٹریٹ لائٹس بند کرنے کا دلچسپ واقعہ بھارت میں پیش آیا۔

بھارتی ریاست تامل ناڈو کے ضلع شیوا گنگائی کے ایک دیہات پوتا کُڑی میں ایک ہی مرکزی کھمبے سے باقی اسٹریٹ لائٹس کو چلایا جاتا ہے۔ کورونا لاک ڈاؤن کے دوران اس کے سوئچ بورڈ پر ایک چڑیا نے گھونسلہ بنادیا اور اس پر انڈے دیئے اگر بجلی جلائی جاتی تو اس سے چڑیا کے بچے روشنی یا کرنٹ سے متاثر ہونے کا خدشہ تھا۔

سب سے پہلے کاروپوراجہ نے دیکھا کہ مرکزی سوئچ بورڈ والے کھمبے پر ایک چڑیا کا گھونسلہ ہے۔ اس سے قبل وہ اسی پرندے کو گھونسلہ بناتے ہوئے دیکھ چکے تھے۔ جب اس نے گھونسلے میں جھانکا تو اس میں تین سبزمائل نیلے انڈے دکھائی دیئے جن پر سیاہ دھبے پڑے ہوئے تھے۔


یہ انڈے ایک مقامی چڑیا کے تھے۔ اس کے بعد اس طالبعلم اور اس کے دوستوں نے اہلِ علاقہ سے درخواست کی کہ اس وقت تک روشنیوں کو بند رکھا جائے تب تک انڈے سے بچے برآمد نہ ہوجائیں۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ اسی کھمبے کے سوئچ بورڈ سے گاؤں کی بقیہ درجنوں اسٹریٹ لائٹس کو بجلی ملتی تھی۔

طالبعلموں نے اس کے لیے سوشل میڈیا پر بھی اپنی مہم چلائی اور گھر گھر جاکر لوگوں کو اس کےلئے تیار کیا۔ بعض لوگوں نے اسے احمقانہ قرار دیا اور بعض نے اس پر عمل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ اس طرح ایک چڑیا اور اس کے بچوں کو بچانے کا چھوٹا سا قدم ایک مہم اختیار کرگیا۔ آخر کار دیہات میں موجود 100 گھرانے اس پر راضی ہوگئے۔

اس کےبعد مسلسل 35 روز تک گاؤں کی اسٹریٹ لائٹس بند رہیں اور اس دوران دیہاتیوں نے سڑک پر سفر کے لئے اپنے موبائل فون کی روشنی کو استعمال کیا۔ آخرکار اس عرصے میں تمام انڈوں سے بچے برآمد ہوگئے۔ لیکن اب بھی ان بچوں کے بڑا ہونے کا انتظار کیا جائے گا اور ان کے گھونسلہ چھوڑتے ہی سوئچ بورڈ آن کردیا جائے گا۔