اظہر علی انگلش ٹاپ آرڈر کا جلد صفایا کرنے کے خواہاں ہیں جب کہ قومی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان کا کہنا ہے کہ تینوں شعبوں میں جان لڑانا پڑے گی۔
قومی ٹیسٹ کپتان اظہر علی نے ویڈیو لنک پر میڈیا کانفرنس میں کہا کہ طویل وقفے کے بعد انگلینڈ پہنچنے پر ابتدا میں تھوڑی مشکلات ہوئیں مگر اب تمام کرکٹرز تازہ دم اور چیلنجز کا سامنا کرنے کیلیے تیار ہیں، انگلش ٹور ہمیشہ مشکل ہوتا ہے،ہم سیریز کا فاتحانہ آغاز چاہتے ہیں، ماضی میں یہاں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے رہے ہیں یہی بات کھلاڑیوں کا حوصلہ جوان رکھے گی۔
انھوں نے کہا کہ ٹیسٹ میں کسی شعبے کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ میں جان لڑانا پڑے گی، ٹاپ آرڈر کی کارکردگی اہمیت کی حامل ہوگی،ہماری بیٹنگ میں تجربہ زیادہ ہے، مجھ سمیت اسد شفیق کو ذمہ داری کا بوجھ اٹھانا ہوگا، بادلوں کی آمدورفت سمیت کنڈیشنز مشکل بھی ہوئیں تو بیٹسمینوں کو اس چیلنج کا سامنا کرنا ہوگا، اچھا ٹوٹل حاصل کریں تو بولنگ میں اتنے وسائل ہیں کہ میچ جیت سکیں۔
انھوں نے کہا کہ بولنگ میں تجربہ کم لیکن پْرجوش اور باصلاحیت بولرز بہترین کارکردگی دکھانے کیلیے تیار ہیں، انگلینڈ کی ٹاپ آرڈر کو جلد آؤٹ کرکے بیٹنگ کو دباؤ میں لانے کی کوشش کریں گے۔
اظہر علی نے کہا کہ وارم اپ میچز میں سہیل خان نے شاندار بولنگ کا مظاہرہ کیا، پلیئنگ الیون کا انتخاب کرتے ہوئے کوچ اور کپتان کو کنڈیشنز کے مطابق درست کمبی نیشن دیکھنا ہوتا ہے، ابھی تک کی کنڈیشز اور ویسٹ انڈیز کے اولڈ ٹریفورڈ میں میچ کو دیکھیں تو اسپن کا کردار اہم ہوگا، یاسر شاہ کئی بار اپنی افادیت ثابت کرچکے، ہم 2 اسپنرز کے ساتھ میدان میں اتر سکتے ہیں، کسی بھی خوف کا شکار نہیں مثبت سوچ کے ساتھ میدان میں اتریں گے۔
انھوں نے کہا کہ مصباح الحق، وقار یونس، یونس خان اور مشتاق احمد سمیت کوچز کی رہنمائی حاصل ہے لیکن وہ کوئی بات مسلط نہیں کرتے، میں بطور کپتان کوئی پریشانی محسوس نہیں کرتا، سب جدید کرکٹ کو سمجھتے اور عام طور پر ایک جیسا ہی سوچتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ میری ذاتی کارکردگی توقعات کے مطابق نہیں، مجھے اس کا احساس ہے، سخت محنت کررہا ہوں، امید ہے کہ اچھا پرفارم کرنے میں کامیاب ہوجاؤں گا۔