سرفراز احمد کا جوتے اٹھانا سابق کرکٹرز کو ایک آنکھ نہ بھایا جب کہ شعیب اختر کا کہنا ہے کہ 4 سال ملک کی قیادت اور چیمپئنز ٹرافی جتوانے والے سابق کپتان کے ساتھ یہ سلوک مناسب نہیں۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر شعیب اختر نے کہا ہے کہ اولڈ ٹریفورڈ ٹیسٹ میں سرفراز احمد کو جوتے اٹھا کر لاتے دیکھنا اچھا نہیں لگا، جس شخص نے 4 سال تک قیادت کی اور چیمپئنز ٹرافی جتوائی، اس کے ساتھ آپ ایسا سلوک نہیں کر سکتے،اگر انھوں نے خود ایسا کیا تو روک دیتے، وسیم اکرم نے کبھی میرے جوتے نہیں اٹھائے، اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ سرفراز احمد ایک کمزور شخصیت کے مالک ہیں، اسی لیے ہیڈ کوچ مکی آرتھر ان پر حاوی رہے،انھوں نے پاکستان کی قیادت بھی اسی مزاج کے ساتھ کی ہوگی، میں یہ نہیں کہتا کہ جوتے اٹھانے میں کوئی خرابی ہے لیکن ایک سابق کپتان کو ایسا نہیں کرنا چاہیے۔
راشد لطیف نے بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ وہاب ریاض اور محمد عامر سمیت دیگر سینئر پلیئرز تو کٹ کے بجائے ٹریک سوٹ میں نظر آرہے ہیں، یہ ٹیم اسپرٹ نہیں ہے،دوسری طرف سرفراز کا کھیل کیلیے جذبہ اور ان کے اچھے انداز کا یہ ثبوت ہے کہ انھوں نے جوتے اٹھانے میں بھی کوئی عار محسوس نہیں کی، بہرحال ایسا ہونا نہیں چاہیے تھا۔
دوسری جانب میڈیا کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق نے کہا کہ اس طرح کی بحث صرف پاکستان میں ہی ہو سکتی ہے، سرفراز کے اس اقدام میں بے عزتی والی کوئی بات نہیں، آسٹریلیا میں کھیلے جانے والے ایک میچ میں کپتان ہونے کے باوجود مجھے باہر بیٹھنا پڑا تو 12ویں کھلاڑی کا کردار ادا کرتا رہا، اس میں شرم والی کوئی بات نہیں، سرفراز ایک ٹیم مین اور اچھے انسان ہیں، ان کو علم تھا کہ دوسرے کھلاڑی باہر پریکٹس کر رہے ہیں اس لیے جو دستیاب ہو اسی کوساتھی پلیئرز کی مدد کرنا ہے، یہ سابق کپتان کا بڑا پن ہے کہ انھوں نے ایساکام کرنے میں کوئی ناگواری محسوس نہیں کی، یہ ایک اچھی ٹیم ہونے کی علامت ہے۔