لاہور۔ یہ خبر حیران کرنے کیلئے کافی ہوگی کہ سمندر میں رہنے والی ڈولفن کانوں کے ساتھ ساتھ جبڑوں سے بھی سن سکتی ہے‘ ڈولفن کے کان ہوتے ہیں مگر وہ سمندر میں سفر کیلئے چمگا دڑوں کی طرز کا نظام استعمال کرتی ہیں۔
ان کی جبیں سے صوتی لہریں نکلتی ہیں جبکہ پلٹ کر آنے والی ان لہروں کو ڈولفن کے دانت اور جبڑے وصول کرتے ہیں اوراسے سننے کیلئے کبھی کبھی کان درکار نہیں ہوتے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ خبر واقعی حیران کن تھی تاہم پرمکمل ریسرچ کے بعد اسے مکمل طور پر درست قرار پایا گیا ہے۔