خلیجی ممالک میں قیامت خیز گرمی کا 118سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا 

خلیجی ملک میں قیامت خیز گرمی کا 118 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، بحرین میں جولائی کے مہینے میں 1902 ء کے بعد ریکارڈ گرمی پڑی، گزشتہ ماہ خلیجی ملک میں سورج مسلسل آگ برساتا رہا، 2017 میں بھی گرمی کی ایسی ہی لہر آئی تھی۔ تفصیلات کے مطابق بتایا گیا ہے کہ خلیجی ملک بحرین میں جولائی 2020 کے مہینے میں گرمی نے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے۔

رواں سال جولائی کا مہینہ 1902ء کے بعد سب سے گرم جولائی کا مہینہ قرار پایا۔ گزشتہ ماہ کے دوران بحرین میں سورج مسلسل آگ برساتا رہا، اور درجہ حرارت میں کمی نہ آئی۔ جولائی کے ماہ میں بحرین کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 47 ڈگری سینٹی گریڈ سے زائد رہا۔ جولائی کے دوران بحرین کے ایورج زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت میں 3 ڈگری سینٹی گریڈ سے زائد کا اضافہ ہوا، جس کی وجہ سے ملک میں قیامت خیز گرمی پڑی۔

جولائی کے دوران بحرین کا ماہانہ ایورج زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت تقریباً 42 ڈگری سینٹی گریڈ رہا۔ جبکہ کم سے کم ایورج درجہ حرارت بھی 3 اعشاریہ 2 ڈگری سینٹی گریڈ کے اضافے سے 33 ڈگری سینٹی گریڈ سے زائد رہا۔ مزید بتایا گیا ہے کہ جولائی 2020 کے دوران 23 ایام ایسے تھے جب بحرین کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے زائد رہا، جبکہ جولائی 2017 کے دوران 22 ایام ایسے تھے جب درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے زائد رہا۔

مزید بتایا گیا ہے کہ بحرین میں جولائی کے مہینے کے دوران کم ہی بارش ہوتی ہے۔ جبکہ ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ بحرین میں جولائی کے ماہ کے دوران گرمی کی شدید لہر خطرناک موسمیاتی تبدیلیوں کا نتیجہ ہے۔ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے صرف بحرین ہی نہیں بلکہ دنیا کے بیشتر ممالک متاثر ہو رہے ہیں۔